1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس کے صدر بھارت کے دورے پر

عابد حسین
10 مارچ 2018

فرانسیسی صدر امانوئل ماکروں نے بھارت کا تین روزہ دورہ شروع کر دیا ہے۔ وہ جمعہ نو مارچ کی شام بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہنچے۔

https://p.dw.com/p/2u4ul
Indien Präsident Macron auf Staatsbesuch
تصویر: Reuters/A. Abidi

نئی دہلی کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اُن کا استقبال بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سفارتی قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کیا۔ ہوائی اڈے پر مودی نے ماکروں کو زوردار معانقے سے کیا۔ بین الاقوامی میڈیا اس معانقے کو ’بیئر ہَگ‘ قرار دیتا ہے۔ اس سے مراد ریچھ کی طرح بازو پھیلا کر دوسرے شخص سے بغل گیر ہونا ہے۔

مودی نے ماکروں کے دورے کے حوالے سے اپنی ٹوئیٹ میں کہا کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے اسٹریٹیجک تعلقات کو مزید تقويت فراہم کرے گا۔ اس کا امکان ہے کے دورے کے دوران کئی سمجھوتوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔ فرانسیسی صدر اور بھارتی وزیراعظم کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ ہفتہ دس مارچ سے شروع ہو گا۔

پیرس ماحولیاتی معاہدے سے بھی ’بڑھ کر اقدامات‘ اٹھائیں گے، مودی

بھارت: اب فرانسیسی سیاحوں پر حملہ

’دہشت گردوں کے حامی ممالک کے خلاف عالمی ایکشن ضروری ہے‘

فرانسیسی صحافی کی بھارتی زیر انتظام کشمیر میں گرفتاری

نئی دہلی میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں ماکروں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یورپ میں بھارت کا بہترین پارٹنر فرانس کو ہونا چاہیے۔ ماکروں کے نزدیک فرانس بلا شبہ یورپ میں داخل ہونے کا اولین مقام ہے۔ ماکروں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں میں جمہوریت قائم ہونے کے ساتھ باہمی ربط بھی موجود ہے اور یہی پہلو دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات کو مزید کاميابی سے نوازیں گے۔

بھارتی وزیراعظم نے اس موقع پر تجارتی روابط کے ساتھ ساتھ مشترکہ سکیورٹی کو بھی اہم قرار دیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق فرانسیسی صدر کے بھارتی دورے کے موقع پر سلامتی کے معاملات کے ساتھ ساتھ توانائی کو بھی فوقیت حاصل رہے گی۔

Indien Präsident Macron auf Staatsbesuch
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروںتصویر: Reuters/C. McNaughton

اس دورے کے دوران وہ اتوار کو شمسی توانائی کی ايک اعلیٰ سطحی کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم کے ساتھ شرکت کریں گے۔ شمسی توانائی سمٹ میں ماکروں بھارت کو کلائمیٹ چینج کا بھرپور مقابلہ کرنے اور ماحول دوست ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے فرانسیسی کمٹمنٹ کا اعادہ کریں گے۔

ماکروں پیر کے روز ورانسی (سابقہ بنارس) بھی جائیں گے۔ بھارتی وزیراعظم کی خواہش ہے کہ دریائے گنگا کی صفائی کے لیے فرانسیسی تعاون بھی حاصل کیا جائے۔ مودی ہندو مذہب میں مقدس سمجھے جانے والے اس دریا کو ایک جدید روپ دینے کی بھی تمنا رکھتے ہیں۔

فرانسیسی صدر اپنی اہلیہ کے ہمراہ مغل بادشاہ شاہ جہان کی تعمیر کردہ محبت کی آفاقی یادگار تاج محل بھی دیکھنے جائیں گے۔