1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فٹ بال بھی مہاجرین کی پناہ گاہ ہے‘

14 جولائی 2018

یونان میں ایک رضاکار گروپ نے مہاجرین کو فٹ بال کی جانب مائل کرنے کے لیے ایک تحریک شروع کر دی ہے۔ شمالی یونانی علاقے سالونیکی میں موجود مہاجر اب ہر جانب فٹ بال کھیلتے نظر آتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/31S1e
Griechenland Flüchtlinge & Fußball in Thessaloniki | Dan Teuma
تصویر: DW/D. Tosidis

ایک ایسے وقت میں جب دنیا عالمی کپ فٹ بال کے فائنل کی منتظر ہے، شمالی یونانی علاقے سالونیکی میں رضاکاروں کا ایک گروپ مہاجرین کو فٹ بال کھلا رہا ہے۔

23 سالہ شامی مہاجر سلیمان، دمشق میں ایک پیشہ ور فٹ بالر تھا۔ وہ الواحدہ کلب کے لیے کھیلا کرتا تھا۔ یہ کلب شام میں سب سے زیادہ پرانے فٹ بال کلبوں میں شامل ہے۔

ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے سلیمان نے کہا، ’’ہم تب سے فٹ بال کھیل رہا ہوں، جب میں صرف چھ برس کا تھا۔ میں دس سال سے الواحدہ کے ساتھ جڑا مگر پھر مجھے فٹ بال کو خیرباد کہنا پڑا، کیوں کہ شام میں خانہ جنگی شروع ہو گئی تھی۔‘‘

’ميں چار سو يورو ماہانہ کے ليے جرمنی نہيں آيا تھا‘

یونان میں پاکستانیوں کی تعداد کتنی اور پناہ کتنوں کو ملی؟

سلیمان سن 2016 میں یونان پہنچا اور ابتدا میں قریب چار ماہ وہ مقدونیہ کی سرحد پر واقع شامی علاقے ایڈومینی میں رہتا رہا۔ بعد میں اس نے سالونیکی کے علاقے کا انتخاب کیا او وہاں منتقل ہو گیا، کیوں کہ بہقول اس کے یہ علاقے اسے کے گھر کی یاد دلاتا ہے۔ اسی شہر میں سلیمان نے ایک غیر سرکاری تنظیم کے لیے بہ طور مترجم کام کرنا شروع کیا اور پھر اسے رضاکاروں کی ایک فٹ بال سے متعلق تحریک انیکو کی بابت معلوم ہوا۔

سلیمان نے بتایا، ’’میں اس این جی او کے ساتھ کام کرتا تھا، جو انیکو کی مدد کر رہی تھی۔ جو وہ کر رہے تھے، مجھے وہ اچھا لگا۔ یعنی آپ مزہ کر رہے ہیں، تربیت لے رہے ہیں اور نئے لوگوں سے مل رہے ہیں۔‘‘

یونانی زبان میں انیکو کا مطلب ہے، جڑا ہوا۔ ڈین تیوما اور جیس جانسن نے فرانسیسی شہر کَیلے میں بہ طور رضاکار اس تحریک کا آغاز کیا تھا اور پھر سن 2015 کے موسم گرما میں یہ تحریک یونان منتقل کر دی گئی۔ یہ تحریک لیسبوس اور سالونیکی کے علاقے میں مہاجرین میں فٹ بال کھیلنے کی رغب پیدا کرتی ہے اور انہیں تربیت دیتی ہے۔ اس تحریک کا نعرہ ہے کہ فٹ بال کے ذریعے مہاجرین کا یونانی معاشرے میں انضمام آسان ہے۔ سن 2016 کے موسم خزاں سے تھومس فارینیس بہ طور کوچ انیکو کے لیے بہ طور کوچ کام کر رہے ہیں۔

اس کلب کے شریک بانی تیوما کے مطابق، ’’فٹ بال پل کا کردار ادا کرتا ہے اور امن کے فروغ کا باعث بنتا ہے۔ جب میں انگلیڈ سے جبل الطارق منتقل ہوا، تو ایک طرح سے میں غیرملکی سا تھا۔ یہاں فٹ بال میرے لیے ایک طرح سے انضمام کا باعث بنا۔ تو میں نے سوچا کہ اگر فٹ بال میری مدد کر سکتا ہے۔ تو پھر اس سے دیگر افراد کے انضام میں بھی مدد لی جا سکتی ہے۔

اب یہ تحریک ماہانہ بنیادوں پر ایک تقریب منعقد کرتی ہے، جو شہر کے تمام افراد کے لیے کھلی ہوتی ہے۔ اس تحریک کے مطابق اس طرح شہر بھر سے آنے والے مختلف اور خصوصاﹰ متحرک افراد ان تارکین وطن سے آن ملتے ہیں۔

ماریانا کاراکولاک، دیمیتریس توسیدِس، ع ت، ع ح