1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لائبزش کُتب میلہ: غیر ملکی کتابوں کا جرمن ترجمہ

کشور مصطفیٰ13 مارچ 2015

اس بار جمعرات سے شروع ہو کر اتوار تک جاری رہنے والے اس کتب میلے کا آغاز لائپزش بُک میلے کے مشہور زمانہ پرائز یا انعام کی تقسیم سے ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EpKY
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Schmidt

جرمنی دنیا کی سب سے بڑی کتابوں کی منڈی ہے۔ اس یورپی ملک میں پڑھنے یا مطالعہ کرنے کو نیشنل اسپورٹس سمجھا جاتا ہے۔ ہر چار میں سے ایک سے زیادہ جرمن باشندے سال میں دس سے زیادہ کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں۔

جرمن شہر لائپزش کا سالانہ کتب میلہ جمعرات بارہ مارچ سے شروع ہو گیا ہے۔ اس مرتبہ اس میلے میں دو ہزار دو سو سے زائد نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں۔

مارچ کا مہینہ جرمن صوبے سیکسنی کے خوبصورت تاریخی شہر لائبزش کے لیے ادبی سرگرمیوں، پڑھنے پڑھانے اور سُخنرانی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ موسم بہار کی نوید دیتے ہوئے فکر و ادب کے رنگوں اور خوشبوؤں سے اذہان کو تر و تازہ کرنے والا عالمی میلہ ’ لائپزش کا کتب میلہ‘ ہر سال دنیا بھر کے میڈیا، مصنفین، قارئین اور ناشرین کو ایک انوکھا موقع فراہم کرتا ہے فکری اور جبّلی تخلیقات کے تبادلے کا۔

Deutschland Leipziger Buchmesse 2015 - Eröffnung Autor Mircea Cartarescu
رومانیہ کے ایک مصنف میکریا کارتارییسکو کو کتب میلےکے آغاز پر یورپی ممالک کے مابین مفاہمت کے موضوع پر اُن کی تصنیف پر انعام سے نوازا گیاتصویر: picture-alliance/dpa/H. Schmidt

اس بار جمعرات سے شروع ہو کر اتوار تک جاری رہنے والے اس کتب میلے کا آغاز لائپزش بُک میلے کے مشہور زمانہ پرائز یا انعام کی تقسیم سے ہو رہا ہے۔ یہ انعام تین مختلف کیٹیگری کی تصانیف میں تقسیم کیا جائے گا۔ ان میں فکشن، نان فکشن اور ترجمہ نویسی کے شعبے شامل ہیں اور یہ انعام مجموعی طور پر تقریباﹰ پچاس لاکھ روپےکی شکل میں دیا جائے گا۔

اس بار کے کتب میلے کی خصوصیات

جمعرات کوکتب میلے کے پہلے دن جرمنی کے چند چوٹی کے سیاستدان بھی شرکت کریں گے۔ ان میں سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی ایس پی ڈی کے سیاستدان اور گزشتہ انتخابات میں چانسلر کے عہدے کے امیدوار پئیر اشٹائن بروک بھی شریک ہو رہے ہیں۔ اس چار روزہ کتب میلے کے دوران تین ہزار دو سو مختلف ادبی پروگراموں کا انعقاد ہوگا۔

اس بار کے اس کتب میلے میں گرافک ناولز، تصویری کتب بمعہ میوزک سی ڈیز اور بچوں کے لیے سُن کر سیکھنے والی کتابوں ’آڈیو بُکس‘ کی نمائش کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ جرمنی کی ایک معروف فاؤنڈیشن ’لیزن‘ جس کا مطلب ہے پڑھنا، نے 30 نئی کتابیں متعارف کروائی ہیں، جو بچوں اور نوجوانوں کے لیے ہیں۔ اس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ’یورگ ماس‘ کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل شکل میں تیار کی جانے والی کتابیں بچوں کی غیر معمولی دلچسپی کا باعث بنتی ہیں۔ ایسی کتابوں کو تیار کرتے وقت اس امر کو اہمیت دی جانی چاہیے کہ والدین اور اساتذہ ان کا بہترین استعمال کس طرح کر سکتے ہیں۔

Manga Comic Convention Leipziger Buchmesse 2014
لائبزش کتب میلے میں بچوں کی دلچسپی کا خاص خیال رکھا جاتا ہےتصویر: DW/M. Gopalakrishnan

یورگ ماس کہتے ہیں کہ اگر ایک آڈیو بُک یا سُن کر پڑھنے والی ایک کتاب کسی بچے میں پڑھنے کا شوق بیدار کر دے تو اس کتاب کی تصنیف کا حق ادا اور مقصد پورا ہو جاتا ہے۔ وہ کہتے ہیں، ’’چھ سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے تصویری کتب بمعہ میوزک مکمل کہانی کی حیثیت رکھتی ہیں۔‘‘

جرمن باشندے پڑھتے ہیں

جرمنی دنیا کی سب سے بڑی کتابوں کی منڈی ہے۔ اس یورپی ملک میں پڑھنے یا مطالعہ کرنے کو نیشنل اسپورٹس سمجھا جاتا ہے۔ ہر چار میں سے ایک سے زیادہ جرمن باشندے سال میں دس سے زیادہ کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں۔ اس بارے میں لائبزش کے کتب میلے کے آغاز سے پہلے ہی ایک سروے کی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔

جرمنی کی زیر زمین ٹرینز یا سب ویز ہوں یا بسیں، ریستوران، کیفیز ہوں یا بس اڈے، ٹرین اسٹیشنز ہر جگہ چھوٹے بڑے ہر عمر کے افراد کسی نا کسی چیز کا مطالعہ کرتے یا پڑھتے نظر آتے ہیں۔ جرمنی ادباء اور فلسفیوں کا ملک ہے اور جرمن زبان کوئی عام اور سہل زبان بھی نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جرمنی کے ادبی حلقوں میں کسی غیر زبان کی تصانیف کو مقبول بنانا کوئی آسان کام نہیں۔ تاہم جرمنی میں اب ایک نیا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے وہ یہ کہ اب غیر ملکی مصنفین کی کتب اور دیگر تصانیف کا جرمن زبان میں ترجمہ کیا جا رہا ہے اور مختلف کتب نمائش میں انہیں متعارف کروا کہ قارئین کو ان کتابوں کی طرف مائل کرنے کی کوشش کامیاب نظر آ رہی ہیں۔

اس بار کے لائبزش کتب میلے میں متعدد معروف امریکی، فرانسیسی اور برطانوی مصنفین کی کتابوں کا ترجمہ پیش کیا جا رہا ہے۔