1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالی کی ثقافتی میراث: نقصانات اندازوں سے کہیں زیادہ

17 جون 2013

اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم نے کہا ہے کہ افریقی ریاست مالی میں عسکریت پسندوں کی تباہ کاریوں کی وجہ سے اس ملک کی ثقافتی میراث کو پہنچنے والا نقصان انتہائی تشویشناک اور اب تک کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔

https://p.dw.com/p/18qz2
تصویر: picture-alliance/abaca

عالمی ادارے کے ماہرین کی اس ٹیم نے مالی میں وہاں کے ثقافتی ورثے کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کا کام اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو کی سربراہی میں کیا۔ نیویارک سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ان ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی میں بدامنی اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تباہ کاریوں سے سب سے زیادہ نقصان تاریخی شہر ٹمبکٹو کو پہنچا۔ ٹمبکٹو میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کے دوران 16 مزار مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے اور چار ہزار سے زائد تاریخی مسودے اور دستاویزات یا تو تباہ کر دی گئیں یا گم ہو گئیں۔

Wahlen in Mali
عسکریت پسندوں کی تباہ کاریوں کے بعد ٹمبکٹو میں بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہےتصویر: DW/K. Gänsler

اقوام متحدہ کے مالی میں ثقافتی میراث کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگانے والے مشن کی سربراہی لازارے ایلوندُو اسومو نے کی۔ اسومو کا تعلق یونیسکو کے عالمی ثقافتی میراث کے مرکز یا ورلڈ ہیریٹیج سینٹر سے ہے۔ انہوں نے نیویارک میں بتایا کہ ٹمبکٹو میں تباہ شدہ تاریخی مقامات اور عمارات کے ایک حالیہ دورے سے ثابت ہو گیا ہے کہ یہ ثقافتی نقصانات پریشان کن حد تک زیادہ ہیں۔

ورلڈ ہیریٹیج سینٹر کے اسومو نے کہا کہ مالی کی ثقافتی میراث کو خاص طور پر ملک کے شمال میں گزشتہ برس اور اس سال کے شروع میں جو نقصان پہنچایا گیا، وہ اب تک کے تخمینوں سے بہت زیادہ ہے۔ مالی کے شمال میں اس ثقافتی ورثے کو ٹمبکٹو پر قبضہ کرنے والے عسکریت پسند باغیوں نے تباہ کر دیا تھا۔

لازارے ایلوندُو اسومو نے کہا، ’ہمارے ماہرین نے ٹمبکٹو میں چودہ ایسے مزارات کا پتہ چلایا جو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل تھے مگر جنہیں پوری طرح تباہ کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ Djingareyber کی تاریخی مسجد سے ملحقہ دو دیگر قدیم عمارتیں بھی تباہ کر دی گئیں‘۔ ٹمبکٹو میں یہ مسجد سن 1327ء میں تعمیر کی گئی تھی۔ وہ صدیوں تک تعلیم و تربیت کا ایک مشہور مرکز رہی تھی اور اب اسے بھی مرمت اور بحالی کے کام کی ضرورت ہے۔

Mali Moschee Zerstörung
عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کے دوران مالی میں کئی مسجدوں کو بھی نقصان پہنچاتصویر: Reuters

یونیسکو کے ورلڈ ہیریٹیج سینٹر کے اسومو کے بقول اسلام پسند باغیوں نے ٹمبکٹو میں داخلے کے راستے پر بنائے گئی آزادی کی الفاروق یادگار کو بھی منہدم کر دیا۔ ٹمبکٹو ایک ایسا قدیم تجارتی شہر ہے، جو صدیوں تک اسلامی تعلیم و تدریس کا مرکز رہا۔ وہاں صدیوں سے ایک ایسی تاریخی لائبریری بھی قائم تھی، جس میں بہت پرانے اور اونٹ کی کھال پر لکھے گئے بے شمار مسودے بھی موجود تھے۔ یہ مسودے علم فلکیات، طب، تاریخ، مذہبی علوم، گرامر اور جغرافیے جیسے مختلف مضامین کا احاطہ کرتے تھے۔ اس کے علاوہ وہاں کچی مٹی کی بنی ہوئی ایک ایسی مسجد بھی موجود ہے، جو سات سو سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔

ان تاریخی مسودوں، قدیم عمارات اور ثقافتی ورثے کو اس وقت شدید نقصان پہنچا، جب القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند 2012ء کے موسم بہار میں ٹمبکٹو میں داخل ہوئے۔ ان عسکریت پسندوں نے اسلام کی اپنی ہی تشریح کے تحت ان سب نوادرات اور باقیات کو تباہ کرنا شروع کر دیا، جو ان کے دعووں کے مطابق ’اصلی مذہبی تعلیمات‘ سے انحراف کا نتیجہ تھے اور ’بدعت‘ کے زمرے میں آتے تھے۔

لازارے ایلوندُو اسومو کے مطابق تاریخی مزارات سے قطع نظر، عسکریت پسندوں نے جن قدیم مسودات کو نقصان پہنچایا، ان کی مرمت اور بحالی شہر کے مذہبی رہنماؤں کی اولین ترجیح ہے۔ تاریخی مسودات کی اس بحالی اور انہیں محفوظ بنانے پر قریب 11 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان رقوم کے کچھ حصے کا بندوبست فوری طور پر کیا جانا چاہیے تاکہ تاریخی مسودوں کی بحالی کا کام شروع کیا جا سکے۔

ij / mm (AP)