1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محمد شامی پر مار پیٹ اور جنسی ہراسیت کے الزامات عائد

15 مارچ 2019

بھارتی کرکٹر محمد شامی پر باقاعدہ طور پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ شامی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی اہلیہ کو جسمانی تشدد اور ہراسیت کا نشانہ بنایا تھا۔

https://p.dw.com/p/3F7CU
Indien Cricket-Spieler Mohammad Shami
تصویر: Imago/Zumapress/T. Basnayaka

بھارتی قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد شامی اور ان کی بیوی حسین جہان کی ازدواجی زندگی انتہائی خراب حالات میں ہے۔ حسین جہان نے اپنے شوہر کے خلاف مختلف الزامات کے تحت درخواست دائر کی تھی اور اب اس درخواست کے نتیجے میں ہونے والی ابتدائی چھان بین کے بعد پولیس نے بھارتی کرکٹر پر مختلف الزامات کی فرد جرم عائد کر دی ہے۔ ان میں حسین جہاں کو مارنے پیٹنے کے علاوہ جنسی طور پر ہراساں کرنا بھی شامل ہے۔

بھارت کے مشرقی شہر کولکتہ کے پبلک پراسیکیوٹر (دفتر استغاثہ) دیپ نارائن پکراشی نے کہا ہے کہ شامی پر بھارتی فوجداری قوانین (انڈین پینل کوڈ) کی دفعہ 498A کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ اس شق میں ذہنی و جسمانی ٹارچر کے علاوہ جہیز کے معاملے پر ہراساں کرنا شامل ہے۔ پکراشی کے مطابق شامی کو فوجداری قوانین کی دفعہ 354A کا بھی سامنا ہے اور اس میں جنسی ہراسیت کے علاوہ مارپیٹ کرنا شامل ہے۔

کولکتہ کے پبلک پراسکیوٹر نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اگر عدالت میں استغاثہ گواہان کے ساتھ یہ الزامات ثابت کرنے میں کامیاب ہوا تو شامی کو جرمانے کے علاوہ کم از کم پانچ برس کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔ ان الزامات کی محمد شامی تردید کرتے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ یہ اُن کو بے توقیر کرنے کی مہم ہے۔ شامی کو کرپشن کے علاوہ اقدامِ قتل کے الزام کا بھی سامنا ہے۔

Indien Cricket-Spieler Mohammad Shami
الزامات ثابت ہونے کی صورت میں محمد شامی کو پانچ برس تک کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہےتصویر: Imago/Zumapress

حسین جہان اور محمد شامی کے درمیان ازدواجی تعلقات میں خرابی پیدا ہونے کے بعد مارچ سن 2018 سے قانونی جنگ بھی جاری ہے۔ ماڈلنگ کی دنیا سے وابستہ سابقہ ماڈل جہان نے محمد شامی پر کھلے عام دوسری خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات کے علاوہ اُنہیں ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔ بھارتی کرکٹر کی ناراض بیوی نے اپنے شوہر پر کرپشن کے الزامات بھی عائد کر رکھے ہیں۔

دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ نے ان الزامات کے سامنے آنے کے بعد تیز بالر محمد شامی کے کنٹریکٹ کی توثیق نہیں کی تھی۔ شامی کو کرکٹ بورڈ نے کرپشن الزام سے بظاہر بری قرار دے کر معطل کنٹریکٹ پیش کر دیا ہے۔ وہ رواں برس انگلینڈ میں کھیلے جانے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارتی تیز بالنگ کا یقینی حصہ خیال کیے جاتے ہیں۔