1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مستونگ حملے کا ماسٹر مائنڈ سکیورٹی فورسز کے حملے میں ہلاک

20 جولائی 2018

پاکستان میں حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلعے مستونگ میں ایک انتخابی ریلی پر کیے گئے بم حملے کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار کو ہلاک کر دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہوئے اس حملے میں ڈیڑھ سو کے قریب افراد ہلاک ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/31qCg
Pakistan brennender Tanklastwagen nahe Mastung
تصویر: Imago

یہ کارروائی بلوچستان کے ضلع قلات کے دارینجو نامی گاؤں میں ملک کے خفیہ اداروں کی اطلاعات پر کی گئی۔ خبر ملی تھی کہ جہادی گروپ داعش کا ہدایت اللہ نامی ایک سہولت کار اس گاؤں میں موجود ہے۔ قلات انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر قیصر خان نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا،’’ ایف سی اہلکاروں نے اس گھر پر حملہ کیا اور ہدایت اللہ کی جانب سے شدید مزاحمت کے بعد اسے ہلاک کر دیا۔‘‘

ایف سی کے ایک سینیئر اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا،’’ ہدایت اللہ گزشتہ ہفتے مستونگ میں ایک انتخابی ریلی میں بم حملہ کرنے والے خود کش بمبار حفیظ نواز کا سہولت کار تھا۔‘‘ اس بم حملے میں ڈیڑھ سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Pakistan brennender Tanklastwagen nahe Mastung
تصویر: Imago

ضلع مستونگ کے ایک سینیئر انتظامی افسر قائم لاشاری نے بھی قلات میں ہدایت اللہ کے گھر پر چھاپے اور حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ قائم لاشاری نے مزید کہا،’’ ہدایت اللہ داعش کے لیے سہولت کاروں کے ایک گروپ کا سربراہ تھا۔ یہ تمام افراد بلوچستان ہی میں موجود ہیں جن کا پتہ جلد ہی لگا لیا جائے گا۔‘‘

گزشتہ ہفتے مقامی سیاست دان سراج رئیسانی کے انتخابی جلسے میں ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ اس واقعے میں سراج رئیسانی سمیت مجموعی طور پر 149 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

 پاکستان میں سن 2014ء میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے فوجی آپریشن کے تناظر میں ملک بھر میں دہشت گردانہ واقعات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ تاہم انتخابات سے قبل ایک مرتبہ پھر متعدد پرتشدد واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔

ص ح / ا ا / اے ایف پی