1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرق وسطیٰ میں قتل عام بند کیا جائے، پوپ فرانسس کا مطالبہ

1 اپریل 2018

ایسٹر کے تہوار کے موقع پر کیتھولک مسیحیوں کے پیشوا پوپ فرانسس نے مطالبہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں قتل عام بند کیا جائے اور غزہ میں مزید ہلاکتیں روکتے ہوئے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین مصالحت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

https://p.dw.com/p/2vKx9
تصویر: picture-alliance/dpa/AP Photo/A. Medichini

آج اتوار یکم اپریل کو دنیا بھر کے کرسچین ایسٹر سنڈے منا رہے ہیں، جو مسیحی دنیا کا مقدس ترین مذہبی تہوار سمجھا جاتا ہے کیونکہ مسیحی عقیدے کے مطابق اس روز یسوع مسیح دوبارہ زندہ ہو گئے تھے۔ اس موقع پر ویٹیکن سٹی میں سینٹ پیٹرز اسکوائر کے مقام سے وہاں جمع ہزارہا اور مجموعی طور پر دنیا بھر کے قریب 1.3 بلین کیتھولک مسیحیوں سے اپنے روایتی خطاب ’شہر اور دنیا کے نام‘ کے دوران پاپائے روم نے کہا کہ آج کی دنیا میں جگہ جگہ ظلم، ناانصافی اور قتل و غارت نظر آتے ہیں، جن کے خلاف تمام انسانوں کو اٹھ کھڑے ہونا چاہیے۔

دنیا بھر میں ’گُڈ فرائیڈے‘ کی تقریبات

’کنواری مریم‘ کے لیے خصوصی تقریبات، پوپ فرانسس کا حکم

پاپائے روم نے اپنے اس خطاب میں کہا، ’’شام میں، جہاں کئی برسوں سے جنگ جاری ہے، قتل عام ابھی بند نہیں ہوا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تباہ حال شامی باشندوں کی انسانی بنیادوں پر مدد کی جائے، ان تک امدادی سامان کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے اور ایسے سازگار حالات پیدا کیے جائیں، جن کے نتیجے میں کئی ملین شامی مہاجرین واپس اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔‘‘

Vatikan Papst Ostermesse
تصویر: Reuters/M. Rossi

پوپ فرانسس نے کہا، ’’ہم دعا کرتے ہیں کہ پوری دنیا امن کے ثمرات سے مستفید ہو۔ اس میں ہمارے وہ شامی بہن بھائی بھی شامل ہیں، جنہیں مصائب، تباہی اور خونریزی کا سامنا کرتے ہوئے اب کئی برس ہو چکے ہیں۔‘‘

توہین مذہب کے پاکستانی قانون کے خلاف اٹلی میں احتجاجی مظاہرہ

پوپ فرانسس اور حسینہ واجد روہنگیا مسئلے کے حل کے لیے پر امید

اس کے علاوہ اپنے اس خطاب میں پوپ فرانسس نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران کم از کم سولہ فلسطینیوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے حالات انتہائی افسوسناک ہیں اور آج اس امر کی ضرورت ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین مصالحت اور قیام امن کو فروغ دیا جائے۔

Syrien Kampf um Ost-Ghouta
پاپائے روم نے مطالبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں قتل عام بند کیا جائےتصویر: Reuters/B. Khabieh
Syrien Damaskus Luftangriffe
تصویر: Reuters/B. Khabieh

81 سالہ پوپ نے ایسٹر کے موقع پر اپنے اس پیغام میں خاص طور پر ’ارض مقدس‘ کے کونے کونے تک امن اور مصالحت کے ثمرات کے پہنچ جانے کی دعا بھی مانگی۔ مسیحی عقیدے کے مطابق جس سرزمین کو ’ارض مقدس‘ کہا جاتا ہے، وہ کافی حد تک موجودہ اسرائیلی ریاست، جنوبی لبنان، مغربی اردن اور خود مختار فلسطینی علاقوں پر محیط سمجھی جاتی ہے۔

مہاجرين کمزور ترين اور سب سے زيادہ ضرورت مند ہيں، پوپ فرانسس

یروشلم کے حالات پر فکر مند ہوں، پوپ فرانسس

آج ایسٹر سنڈے کے روز ویٹیکن سٹی میں پوپ کے اس خطاب کے موقع پر سینٹ پیٹرز اسکوائر کو حسب روایت ان قریب 50 ہزار پھولوں اور پودوں سے سجایا گیا تھا، جو ہر سال اس مقصد کے لیے ہالینڈ کی طرف سے تحفے میں بھیجے جاتے ہیں۔ پوپ کے اس خطاب کو براہ راست سننے کے لیے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں قریب 80 ہزار مسیحی عقیدت مند موجود تھے۔

پاپائے روم نے اپنے پیغام میں جزیرہ نما کوریا پر قیام امن کی ضرورت سے لے کر یورپ کو درپیش مہاجرین کے بحران کے حل، دنیا بھر میں بے گھر افراد اور تارکین وطن کے مسائل کے خاتمے، انسانوں کی اسمگلنگ اور جدید دور میں غلامی کی ہر قسم کی مکمل روک تھام کا ذکر کرتے ہوئے تفصیلی دعا مانگی اور کہا، ’’انسانی وقار کا ہمیشہ مکمل احترام اور مشترکہ اچھائیوں کی ہمیشہ تلاش کی جانا چاہیے۔‘‘

نصف سے زائد جرمن شہری ’روزہ رکھنے کے حامی‘

اس موقع پر ویٹیکن سٹی اور مجموعی طور پر پورے روم شہر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کے تحت قریب 10 ہزار پولیس اہلکاروں کو خاص طور پر وہاں تعینات کیا گیا تھا۔

م م / ع س / اے ایف پی / ڈی پی اے