مصری اداکار عمر شریف کا شاندار فلمی کیریئر
83 برس کی عمر میں انتقال کر جانے والے مصری اداکار عمر شریف کا فلمی کیریئر نصف صدی سے زائد عرصے پر محیط رہا۔ اُنہوں نے ’لارنس آف عریبیا‘ اور ’ڈاکٹر ژواگو‘ جیسی لازوال فلموں مں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
عرب سردار ’شریف علی‘ کے کردار میں
’لارنس آف عریبیا‘ 1962ء میں ریلیز ہوئی تھی، جس میں مرکزی کردار برطانوی اداکار پیٹر او ٹُول (دائیں) کا تھا تاہم اُن کے ساتھ ساتھ عمر شریف بھی ایک عرب سردار ’شریف علی‘ کے کردار میں نمایاں رہے تھے۔ اس کردار پر عمر شریف کو بہترین اداکار کے گولڈن گلوب ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
ڈاکٹر ژُوری ژواگو کا لازوال کردار
1965ء میں بننے والی فلم ’ڈاکٹر ژواگو‘ میں عمر شریف ڈاکٹر ژُوری ژواگو کے لازوال کردار میں نظر آئے تھے۔ اس فلم میں اُن کے مد مقابل ہیروئن کا کردار برطانوی اداکارہ جُولی کرسٹی نے ادا کیا تھا۔
’ڈاکٹر ژواگو‘ کی شوٹنگ کے دوران
اس غیر فلمی منظر میں عمر شریف اداکارہ جیرالڈین چپلن (چارلی چپلن کی بیٹی) کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ یہ تصویر اسپین کے شہر میڈرڈ میں 1965ء میں ’ڈاکٹر ژواگو‘ کی شوٹنگ کے موقع پر اُتاری گئی۔
تاریخی فلمیں اُن کا خاصہ تھیں
یہ منظر فرانس اور برطانیہ کے اشتراک سے بننے والی تاریخی فلم "Mayerling" کا ہے۔ 1968ء میں بننے والی اس فلم میں فرانسیسی اداکارہ کیتھرین ڈینییف نے اُن کے ساتھ اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔
ایک سابق اُستاد کے روپ میں
1971ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’دی لاسٹ ویلی‘ سترہویں صدی کے جرمنی میں جاری رہنے والی مشہور تیس سالہ جنگ کے موضوع پر بنی تھی۔ عمر شریف نے اس میں ایک سابق اُستاد کا کردار ادا کیا تھا۔
فلم کے ساتھ ساتھ ٹی وی پر بھی
امریکی ٹی وی چینل این بی سی نے 1985ء میں ’پیٹر دی گریٹ‘ کے نام سے ایک منی سیریز تیار کی تھی، جس میں پرنس فیودور روموڈانووسکی کا کردار عمر شریف نے ادا کیا تھا۔
پہلی ہیروئن کے ساتھ شادی
اُن کی پہلی فلم ’صراع فی الوادی‘ تھی، جس کی ہدایات ممتاز مصری ڈائریکٹر یوسف شاہین نے دی تھیں۔ بعد ازاں اُنہوں نے اسی فلم میں اپنے مد مقابل ہیروئن کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ فاتن حمامہ کے ساتھ شادی کر لی، باقاعدہ اسلام قبول کر لیا اور اپنا نام عمر شریف رکھ لیا۔ یہ منظر 1958ء میں ریلیز ہونے والی ایک مصری فلم کا ہے، اس میں بھی اُن کے ساتھ فاتن حمامہ ہی ہیروئن تھیں۔
طلاق ہو گئی لیکن تعلق قائم رہا
فلموں سے دوری کے ایک طویل وقفے کے بعد عمر شریف نے 2003ء میں ’موسیو ابراہیم‘ نامی فلم میں ایک بزرگ مسلمان دکاندار کا کردار ادا کیا تھا، جس پر اُنہیں فرانس کے سیزر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا، جسے فرانس کا آسکر ایوارڈ کہا جاتا ہے۔ 21 فروری 2004ء کی اس تصویر میں وہ پیرس میں سیزر ایوارڈ کی تقریبِ تقسیم میں اپنی سابقہ اہلیہ فاتن حمامہ کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
باربرا سٹرائیسنڈ کے ساتھ
اپنے نصف صدی سے زائد عرصے پر محیط فنی کیریئر کے دوران عمر شریف نے درجنوں کردار نبھائے۔ 1968ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’فنّی گرل‘ میں اُن کے ساتھ مشہور امریکی اداکارہ اور گلوکارہ باربرا سٹرائیسنڈ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
برج کے عالمی چیمپئن
عمر شریف تاش کے کھیل برِج کے زبردست کھلاڑی تھے، جس میں وہ عالمی چیمپئن بھی بنے۔ گیارہ اپریل 1966ء کی اس تصویر میں وہ لندن میں ایک برِج ٹورنامنٹ میں شریک ہیں۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں
عمر شریف مادری زبان عربی کے ساتھ ساتھ انگریزی، فرانسیسی، یونانی، اطالوی اور ہسپانوی زبانیں بھی روانی کے ساتھ بولتے تھے۔ اُنہوں نے اپنے کیریئر کے دوران بہت سی فیچر فلموں کے ساتھ ساتھ ٹیلی وژن پر بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ یہ تصویر 26 جنوری 2008ء کی ہے، جب عمر شریف دوحہ میں منعقدہ قطر ماسٹرز گولف ٹورنامنٹ دیکھنے کے لیے گئے تھے۔
فلم سے ہَٹ کر بھی سرگرم زندگی
سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورچ میں اتاری گئی یہ تصویر چَودہ مارچ 2004ء کی ہے، جس میں عمر شریف فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر جوزف بلاٹر (بائیں) اور فٹ بال کے فرانسیسی کھلاڑی مشیل پلاٹینی (دائیں) کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔