1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کا بحران اور ’یورپ میں دہشت گردی کا خوف‘

عاطف بلوچ12 جولائی 2016

ایک تازہ سروے کے نتائج کے مطابق یورپی عوام کو خطرہ لاحق ہے کہ مہاجرین کے بحران کے باعث ان کے ممالک میں دہشت گردی کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ اسی طرح یہ یورپی ملازمتوں کے حوالے سے بھی بے یقینی کا شکار ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JNRg
Griechenland Europa Migration
تصویر: Getty Images/AFP/A. Messinis

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک تازہ سروے کے نتائج کے حوالے سے بتایا ہے کہ مہاجرین کی یورپ آنے کی وجہ سے بہت سے یورپی باشندے اس خطرے کا شکار ہوئے ہیں کہ دہشت گردی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔

دس یورپی ممالک میں کرائے گئے اس سروے کے نتائج کے مطابق بہت سے یورپی باشندوں کا یہ خیال بھی ہے کہ ترک وطن کر کے ان کے ممالک پہنچنے والے تارکین وطن اور مہاجرین ان کی ملازمتوں کے لیے بھی خطرہ بن رہے ہیں جبکہ وہ اس پیشرفت کو ایک اقتصادی بوجھ کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔

یہ سروے جن دس ممالک میں کرایا گیا، ان میں سے آٹھ ممالک کے نصف یا نصف سے بھی زائد باشندوں کا خیال ہے کہ اس بحران کے باعث ان کے ممالک میں دہشت گردی کا امکان بڑھ گیا ہے۔

ہنگری میں سب سے زیادہ لوگوں کا خیال ہے کہ مہاجرین کا بحران ان کے ملک میں دہشت گردی میں اضافے کا باعث بنے گا۔ اس ملک میں 76 فیصد رائے دہندگان نے اس خیال کا اظہار کیا۔ پولینڈ میں 71 فیصد شہریوں جبکہ جرمنی اور ہالینڈ کے 61 فیصد باشندوں نے بھی ایسے ہی خدشات کا اظہار کیا ہے۔

اسی طرح ان دس ممالک میں سے پانچ ممالک میں نصف یا اس سے بھی زائد رائے دہندگان کا کہنا ہے کہ مہاجرین ان کے ممالک میں آ کر ان کی ملازمتیں اور سماجی مراعات چھین لیں گے۔ یہ خدشہ بھی سب سے زیادہ ہنگری میں نوٹ کیا گیا ہے، جہاں 81 فیصد عوام نے اس سوال کے جواب میں ’ہاں‘ کہا کہ آیا مہاجرین ان کی ملازمتوں کے لیے خطرہ ہیں؟

دیگر یورپی ممالک میں پولینڈ میں 75 فیصد، یونان میں 72 فیصد اور اٹلی میں 65 فیصد شہریوں نے بھی کہا کہ مہاجرین کی آمد ان کی ملازمتوں اور سماجی مراعات کے لیے خطرہ ہے۔

واشنگٹن میں قائم Pew ریسرچ سینٹر نے یہ سروے چار اپریل اور بارہ مئی کے دوران کرایا۔ بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر گیارہ ہزار پانچ سو افراد نے اس سروے میں حصہ لیا۔ اس سینٹر نے بتایا کہ مہاجرین کے بحران کی وجہ سے یورپ میں پہلے سے رہائش پذیر مسلمانوں کے بارے میں بھی کچھ یورپی باشندوں کے خیالات پر منفی اثرات پڑے ہیں۔

Griechenland Europa Migration
یورپ کو اس وقت مہاجرین کے سنگین بحران کا سامنا ہےتصویر: Getty Images/AFP/A. Messinis

ہنگری، اٹلی، پولینڈ اور یونان جیسے یورپی ممالک میں ہر دس میں سے چھ سے زائد افراد کی مسلمانوں کے ان کے ممالک میں رہنے کے بارے میں رائے کچھ خراب ہی ہے۔

اس سروے کے نتائج کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ یورپی عوام میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ یورپی ممالک میں مسلمان خود کو منفرد رکھنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ وہ معاشرے کے مرکزی دھارے کی اقدار اور طرز زندگی سے دور ہی رہتے ہیں۔

یہ سروے بریگزٹ اور استنبول کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حملے سے قبل کرایا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ مہاجرین میں مقبول یورپی ممالک جرمنی اور سویڈن کے زیادہ تر شہریوں میں مہاجرین سے ایسا خوف نہیں پایا جاتا بلکہ وہاں کے عوام کا خیال ہے کہ ایسے افراد کے کام اور ہنرمندی سے ان کے ممالک اقتصادی طور پر مزید مضبوط ہو جائیں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں