1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کی جرمنی آمد میں سال بہ سال کمی

15 اکتوبر 2018

جرمن وفاقی شماریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ سن 2016 میں ملک میں آنے والے مہاجرین کی تعداد پانچ لاکھ کے قریب تھی۔ جبکہ سن 2015 میں جب مہاجرین کا بحران اپنے عروج پر تھا، یہی تعداد ایک اعشاریہ چودہ ملین تھی۔

https://p.dw.com/p/36Z93
Deutschland Ankunft von Flüchtlingen in München
تصویر: Getty Images/AFP/C. Stache

جرمن شہر ویزن باڈن میں قائم وفاقی دفتر شماریات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس ایک اعشاریہ پانچ ملین کے قریب  پناہ کے متلاشی مرد، خواتین اور بچے جرمنی پہنچے جبکہ ایک اعشاریہ ایک ملین افراد جرمنی سے واپس گئے۔ تارکین وطن میں سے نواسی فیصد غیر ملکی پاسپورٹ کے حامل تھے۔

سن 2017 میں بیرونی ممالک سے جرمنی واپس آنے والے جرمن باشندوں کی تعداد ایک لاکھ ستاسٹھ ہزار تک پہنچ گئی جبکہ اس سے ایک برس قبل یعنی سن 2016 میں یہی تعداد ایک لاکھ چھیالیس ہزار تھی۔ ساتھ ہی جرمن تارکین وطن کی تعداد کم ہو کر دو لاکھ انچاس ہزار ہو گئی جو ایک سال قبل دو لاکھ اکیاسی ہزار تھی۔

Deutschland Flüchtlinge München Hauptbahnhof
تصویر: Reuters/L. Barth

گزشتہ برس ستائیس دوسری یورپی ریاستوں سے بھی خاص طور پر کافی افراد جرمنی آئے۔ مہاجرت کے اس مرحلے میں دو لاکھ انتالیس ہزار افراد جرمنی پہنچے جن میں سب سے زیادہ تارکین وطن یعنی قریب ایک لاکھ چالیس ہزار کا تعلق بر اعظم ایشیا سے تھا۔ دوسرے نمبر پر ساٹھ ہزار افراد یورپی ممالک سے جبکہ تیسرے نمبر پر افریقہ سے پینتیس ہزار مہاجرین جرمنی پہنچے۔

یورپی یونین کے رکن ممالک سے جرمنی سکونت اختیار کرنے والے تارکین وطن کا تعلق رومانیہ، کروشیا، بلغاریہ اور پولینڈ سے تھا۔ جرمن وفاقی دفتر شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق سن 2016 کے مقابلے میں گزشتہ برس شامی، عراقی اور افغان باشندے کم تعداد میں جرمنی پہنچے۔

ص ح / ا ا / نیوز ایجنسی