نئی جرمن حکومت کے قیام کا معاہدہ طے پا گیا
7 فروری 2018وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے بدھ سات فروری کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق یورپ کی سب سے بڑی معیشت اور یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے جرمنی میں اس حکومتی معاہدے کے طے پا جانے سے اس قریب ساڑھے چار ماہ پرانے سیاسی عدم استحکام کا بھی خاتمہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ یہ بے یقینی تھی کہ آیا ستمبر 2017ء میں ہونے والے عام الیکشن کے بعد کوئی نئی مخلوط وفاقی حکومت بن بھی سکے گی یا ملک میں نئے سرے سے انتخابات کرانا پڑیں گے۔
حکومت سازی کے لیے کڑے مذاکرات سامنے ہیں، میرکل
میرکل کو چانسلر بننا چاہیے یا نہیں، جرمن عوام منقسم
یہ نئی اور بہت مستحکم وفاقی حکومت تین سیاسی جماعتوں پر مشتمل ہو گی۔ یہ جماعتیں موجودہ چانسلر انگیلا میرکل کی کرسچین ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو، جنوبی صوبے باویریا میں اس کی ہم خیال پارٹی کرسچین سوشل یونین یا سی ایس یو اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی یا ایس پی ڈی ہیں۔
مخلوط حکومتی مذاکرات میں شامل سیاسی ذرائع کے مطابق ان پارٹیوں کے مابین مشترکہ حکومت سازی سے متعلق حتمی اتفاق رائے آج بدھ کی صبح برلن میں جاری بات چیت میں ہوا۔ شروع میں اس مکالمت کی کامیاب تکمیل کے لیے ڈیڈ لائن گزشتہ اتوار تک کی تھی لیکن پھر اس مذاکراتی مدت میں اتفاق رائے سے دو بار توسیع کر دی گئی تھی۔
یورپ اور جرمنی مزید انتظار نہیں کر سکتے، انگیلا میرکل
جرمنی میں نئی حکومت کی تشکیل کے مذاکرات پیر سے
جرمنی میں موجودہ وفاقی حکومت بھی ایک وسیع تر سیاسی اتحاد ہی ہے، جو انہی تینوں جماعتوں نے مل کر قائم کیا تھا۔ اب نئی ملکی حکومت بھی انہی تینوں جماعتوں پر مشتمل ہو گی اور انگیلا میرکل آئندہ بھی وفاقی چانسلر ہی رہیں گی۔ یوں ایسا چوتھی مرتبہ ہو گا کہ میرکل کو جرمنی میں سربراہ حکومت منتخب کیا جائے گا۔
ڈی پی اے کے مطابق ایس پی ڈی ان مذاکرات میں میرکل کو اس بات پر آمادہ کرنے میں کامیاب رہی کہ نئی جرمن حکومت میں تین بہت اہم وزارتیں اسی جماعت کو ملیں گی۔ یہ عہدے وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور محنت اور سماجی امور کے وزارتی عہدے ہیں۔
مخلوط حکومت کے لیے مذاکرات: اگلہ مرحلہ کیا ہو گا؟
جرمنی: سیاسی بحران ختم، ایس پی ڈی مخلوط حکومت میں شامل ہو گی
نئے وزیر خارجہ ایس پی ڈی کے سربراہ مارٹن شُلس ہوں گے جبکہ خزانے کی وزارت اب تک ہیمبرگ کی شہری ریاست کے وزیر اعلیٰ چلے آ رہے سوشل ڈیموکریٹ سیاستدان اولاف شولس کو دی جائے گی۔
اس کے علاوہ نئے وفاقی وزیر داخلہ میرکل کی جماعت کی ہم خیال قدامت پسند پارٹی کرسچین سوشل یونین کے سربراہ ہورسٹ زےہوفر ہوں گے۔ زے ہوفر اب تک صوبے باویریا کے وزیر اعلیٰ ہیں اور انہیں وزیر داخلہ بنانے کا مطلب یہ ہے کہ آئندہ وفاقی سطح پر یہ محکمہ ایک ایسے سیاستدان کے پاس ہو گا، جو داخلی سلامتی، مہاجرین اور تارکین وطن کی آمد اور ترک وطن جیسے اہم معاملات میں قدرے سخت گیر سوچ کے حامل ہیں۔
برلن سے موصولہ دیگر رپورٹوں کے مطابق نئی مخلوط حکومت کے قیام کا یہ معاہدہ ملک میں نئی سیاسی انتظامیہ کے اقتدار میں آنے سے قبل انگیلا میرکل کے طویل انتظار کا آخری مرحلہ نہیں تھا۔ اس لیے کہ اس معاہدے کی ایسی پی ڈی کے چار لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد ارکان کو اپنی رائے کے ذریعے توثیق ابھی کرنا ہے۔
جرمن سوشل ڈیموکریٹس حکومت سازی کے معاملے پر منقسم
جرمنی، مخلوط حکومت سازی کا راستہ ہموار ہو گیا
یہ ’پارٹی ریفرنڈم‘ ملک بھر میں ایس پی ڈی کے ارکان کی طرف سے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے مکمل کی جانے والی ایسی رائے دہی ہو گا، جس کے نتائج کا اعلان مارچ کے پہلے ہفتے میں کیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی نئی جرمن حکومت عملی طور پر اقتدار میں آ سکے گی۔