1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نسل پرستی معاملہ : آسٹریلوی سفیر کی بھارتی دفتر خارجہ طلبی

10 اکتوبر 2010

بھارتی حکومت نے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر کو سمن جاری کیا ہے۔ نئی دہلی حکام کی جانب سے یہ سمن ٹرین کی چھت پر سفر کے دوران ہلاک ہونے والے ایک بھارتی باشندے کا مذاق اڑانے کی وجہ سے جاری کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/PaNJ
تصویر: UNI

آسٹریلیا میں بھارتی طلبہ پر حملوں کے بعد سے دونوں ممالک میں سفارتی سطح پر تلخی پیدا ہو گئی تھی۔ بھارتی طلبہ پر مسلسل حملے کے جواب میں ہندو انہتا پسند تنظیموں نے بھارت میں انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے والوں آسٹریلوی کھلاڑیوں پر حملوں کی دھمکی بھی دی تھی۔ بہرحال ابھی یہ معاملہ دبا ہی تھا کہ اب آسٹریلیا کے وکٹوریہ صوبے کے کچھ پولیس افسران کی ای میلز نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔

Protest gegen die rassistischen Ausschreitungen gegen indische Studenten in Australien
آسٹریلیا میں بھارتی طلبہ کے ساتھ زیادتی کے باعث پہلے ہی دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی موجود ہےتصویر: AP

انٹرنیٹ پر موجود ایک ویڈیو میں ایک ایسے بھارتی باشندے کو دکھایا گیا ہے، جو ایک ٹرین کی چھت پر سفر کرنے کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ اس ویڈیو پر کچھ آسٹریلوی پولیس افسران نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی طلباء کے مسائل کو حل کرنے کا یہی طریقہ ہے۔

بھارتی حکام نے کہا ہے کہ یہ ای میلز انتہائی ہتک آمیز ہے اور یہ نسلی امتیاز ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے آسٹریلوی ہائی کمشنر کو سمن بھیجتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا آسٹریلیا نے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے؟

بھارتی وزارت خارجہ نے آسٹریلوی ہائی کمشنر پیٹر فرگھیزے کو بلا کر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعے تعلقات میں کشیدگی پیدا کرتے ہیں اورکینبرا حکومت کو اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ اس موقع پر آسٹریلوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ ای میل آسٹریلیا کی اقدار کے منافی ہیں اور یہ حرکت قابل قبول نہیں۔ ساتھ ہی آسٹریلوی حکومت نے اس ای میل کی شدید مذمت کی ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید