1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نہار منہ نيم گرم پانی، صحت کا ضامن

18 فروری 2019

صبح اٹھ کے سب سے پہلے نيم گرم پانی پینا صحت کے لیےنہایت مفید بھی ہے اور اس طرز عمل سے خطرناک بیماریوں سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔

https://p.dw.com/p/3Db3i
Symbolbild Wasser trinken Gesundheit
تصویر: Imago/Westend61

صبح سویرے اٹھ کر نيم گرم پانی پینا ایک پرانی روایت ہے۔ سائنسی طور پر بھی اس بات کی تصدیق ہو چکی ہے کہ خالی پیٹ يا نہار منہ گرم پانی پینا صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس عمل کو روز مرہ کی زندگی میں عادت بنا لینا، متعدد خطرناک بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

اسی فیصد پاکستانی آلودہ پانی پینے پر مجبور

خالی پیٹ نيم گرم پانی کے استعمال سے حیران کن حد تک فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ مائگرين کی صورت ميں شدید سر درد، ہائی بلڈ پریشر، خون کی کمی، جوڑوں کے درد، دل کی دھڑکن کا ایک دم تیز یا آہستہ ہوجانا، چربی، کولیسٹرول، بڑھتا ہوا وزن، شدید کھانسی، بے چینی، دمہ، کھانسی، معدے کا ترش ہوجانا، بھوک میں کمی اور اکثر  بیماریاں جو آنکھ،کان اور گلے سے مربوط ہیں،گرم پانی سے ان کا علاج ممکن ہے۔گرم پانی خون کی روانی بہتر کرتا ہے اور میٹابولزم ریٹ بھی بڑھاتا ہے۔

Symbolbild Wasser trinken Gesundheit
تصویر: Imago/Westend61

پینے کے لیے پانی اتنا گرم ہو کہ آرام سے پیا جا سکے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ گرم پانی پینے کے پونے گھنٹے بعد تک کچھ اور کھانا پینا نہيں چاہيے اور تینوں وقتوں کے کھانے کے کم ازکم دو گھنٹے بعد تک بھی پانی نہ ہی پیا جائے۔ پرانے زمانے کے طبیب بھی صبح کے ناشتے سے پہلے گرم پانی پینے پر بہت زور دیتے تھے اور مریض کو اس کا عادی بنانے پر بہت اصرار کرتے تھے۔

ٹھنڈا پانی پینے کے نقصانات

Symbolbild Wasserglas
تصویر: Colourbox/Haivoronska_Y

ٹھنڈا پانی پينے کے بہت سے نقصانات ہيں۔ کئی افراد کا ماننا ہے کہ انتہائی ٹھنڈا پانی پينے سے انسان کے دل کی چار رگیں جُڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہيں، جس سے ہارٹ اٹیک کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ٹھنڈا پانی پینے سے زکام اور کھانسی کی شکایت ہوجاتی ہے جس کی وجہ پانی اور ہمارے گلے کے درجہ حرارت میں فرق ہے۔ ہم جیسے ہی ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو اس فرق کی وجہ سے ہمارا گلا اور چھاتی جکڑ جاتی ہے لیکن اگر گرم پانی پیا جائے تو ایسا کبھی نہیں ہوگا۔

زہریلا پانی، پاکستان کا بڑا مسئلہ