1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 نیپال میں ایورسٹ سَر کرنے والے شِرپا گائیڈز کے لیے اعزاز

29 مئی 2018

نیپال میں کوہ پیماؤں کے گائیڈز کے لیے دنیا کی بلند ترین چوٹی تسخیر کرنے کی سالگرہ کے موقع پر سالانہ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں کوہ پیمائی میں مہارت رکھنے والے شرپا گائیڈز کو اعزازات سے نوازا گیا۔

https://p.dw.com/p/2yX8Z
Himalaya - Saisonbeginn für Extrembergsteiger
تصویر: picture alliance/AP Photo/T.Sherpa

شرپا ہمالیہ پہاڑیوں کے قریب نیپال اور تبّت کی سرحد پر بسنے والی قوم ہے جو کوہ پیمائی میں مہارت رکھتی ہے اور اکثر کوہ پیماؤں کے گائیڈ اسی قوم سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ تقریب ہر سال  سن 1953ء میں نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما ایمونڈ ہلری اور ان کے گائیڈ ٹینزنگ نورگے کے 8,850 میٹر بلند چوٹی سر کرنے کی یاد میں رکھی جاتی ہے۔ اس برس ہونے والی اس تقریب میں حکومتی وزیر بینا ماگار  نے 9 شرپا گائیڈز کو اعزازات سے نوازا۔ بینا ماگار خود بھی ایورسٹ چوٹی سر کرنے والی کوہ پیما رہ چکی ہیں۔

Nepal Mount Everest Camp 4
تصویر: picture-alliance/dpa/Phurba Tenjing Sherpa

موسم سرما میں ’کے ٹُو‘ کی چوٹی سر کرنے کی کوشش ناکام

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی کم عمر ترین لڑکی کی کہانی

جن گائیڈز کو اس برس اعزازات سے نوازا گیا، ان میں کامی ریٹا بھی شامل ہیں جنہوں نے 22 بار چوٹی سر کرنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ انہوں نے پہلی بار ایورسٹ کی چوٹی صرف 24 سال کی عمر میں سر کی تھی جس کے بعد سے اب وہ ہر سال اسے تسخیر کرتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ 44 سالہ لکھپا شرپا کو بھی اعزاز دیا گیا جو نو بار ایورسٹ سر کرنے والی واحد خاتون ہیں۔ انہوں نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر اس مہینے کی ابتدا میں 50 کوہ پیماؤں کو بھی گائیڈ کیا ہے۔ تقریب میں ان سات بھائیوں کو بھی اعزازات دیے گئے جنہوں نے مشترکہ طور پر اب تک 61 بار یہ بلندیاں طے کرنے کا کارنامہ سر انجام دیا جس پرانہیں گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے سرٹیفیکیٹ بھی دیا گیا۔ 

دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو پہلی بار سر کرنے کے بعد سے اب تک ہزاروں کوہ پیما ان چوٹیوں کو مسخر کر چکے ہیں اور اس کی نا قابل پیشگو ڈھلانیں تین سو سے زائد کوہ پیماؤں کو لقمہ اجل بنا چکی ہیں۔

ع ف/ ص ح (اے ایف پی)

منال رستم ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی خواہشمند