1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو شکست دے دی

1 جون 2019

نیوزی لینڈ نے عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنا آغاز سری لنکا کے خلاف زبردست فتح سے کیا ہے۔ ہفتے کے روز کھیلے گئے میچ میں کیوی ٹیم نے سری لنکا کو دس وکٹوں سے شکست دی۔

https://p.dw.com/p/3JbiB
2015 ICC Cricket World Cup | Neuseeland vs. Westindische Inseln | Martin Guptill
تصویر: Getty Images/H. Peters

کیوی بالر ہینری نے اس میچ میں 29 رنز دے کر سری لنکا کے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ لوکی فیرگوسن نے بھی تین وکٹیں لیں۔ کارڈف میں کھیلے گئے اس میچ میں سری لنکا کی پوری ٹیم 29 اعشاریہ دو اوورز میں 136 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

اس کے جواب میں کیوی ٹیم کے مارٹن گپٹل اور کولِن مُنرو نے اپنی اپنی نصف سنچریوں کی مدد سے مقررہ ہدف بآاسانی پورا کر لیا۔

کرکٹ ورلڈ کپ: چاچا کرکٹ پاکستانی ٹیم کے لیے برطانیہ میں

شاداب خان ’پرعزم اور سخت محنت کی ایک مثال‘

عالمی کپ مقابلوں میں یہ تیسرا موقع ہے، جب نیوزی لینڈ کی ٹیم نے دس وکٹوں سے فتح حاصل کی ہے۔ ہفتے کے روز سری لنکا کی جانب سے دیا گیا یہ معمولی ہدف حاصل کرنے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فقط 16 اعشاریہ ایک اوورز کی ضرورت پڑی۔

گپٹل نے اس میچ میں 73 اور مُنرو نے 58 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلیں اور سری لنکا کے بالروں کو میدان کے چاروں طرف ہٹیں لگائیں۔

گپٹل کی اننگز میں آٹھ چوکے اور دو چھکے شامل تھے، جن میں سے ایک چھکے میں انہوں نے بال اسٹیڈیم سے باہر پھینک دی تھی۔

تاہم کیوی ٹیم کی اس فتح میں کلیدی کردار ہنری کے مسلسل سات اووروں نے ادا کیا جس نے سن 1996 کی عالمی چیمپیئن سری لنکا کی بیٹنگ لائن کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔

میچ کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا کہنا تھا، ''ہمارے لیے یہ ایک زبردست موقع ہے۔ آپ کو ایک متوازن اٹیک کی ضرورت ہوتی ہے، جو ہر طرح کی پچ کے لیے موزوں ہو۔ یہ اہم ہے کہ آپ کے پاس ایک جارحانہ آپشن موجود ہو، جسے مختلف مواقع پر استعمال کیا جا سکے۔‘‘

ان کا کہنا تھا، ''ہمارے اوپنرز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اچھا لگ رہا تھا جب لڑکوں نے کچھ بڑی عمدہ شاٹس کھیلیں۔ یہ مجموعی طور پر آل راؤنڈ کارکردگی تھی۔‘‘

سری لنکن کھلاڑی دیموتھ کارونارنتے نے اس موقع پر کہا، ''اس میچ میں ٹاس جیتنا اہم تھا۔ صبح کے وقت بال سیم اور سوئنگ ہو رہی تھی۔ اس کا انہوں نے فائدہ اٹھایا اور ان کے پاس فائدہ اٹھانے کے لیے اچھے بولرز بھی موجود تھے۔‘‘

ع ت، م م (روئٹرز، اے ایف پی)