1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ کپ کا ایک بڑا اَپ سیٹ: ویسٹ انڈیز کو شکست

امجد علی16 فروری 2015

نیوزی لینڈ کے شہر نیلسن میں ورلڈ کپ کے پول بی کے ایک میچ میں آئر لینڈ نے غیر متوقع کامیابیاں حاصل کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے دو مرتبہ عالمی چیمپئن کا اعزاز حاصل کرنے والی ٹیم ویسٹ انڈیز کو چار وکٹوں سے شکست دے دی۔

https://p.dw.com/p/1EcF0
اس میچ میں کرس گیل بھی ناکام رہےتصویر: AP

نیلسن کے سیکسٹن اوول میں پیر کے روز کھیلے جانے والے میچ میں ویسٹ انڈیز نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ پچاس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 304 رنز بنائے، جو ایک معقول اسکور تھا تاہم ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے بولر اپنے بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کا دفاع نہ کر سکے۔

آئر لینڈکی ٹیم، جسے ورلڈ کپ کا پیر کے روز کھیلا جانے والا یہ واحد میچ جیتنےکے لیے 305 رنز کا ہدف ملا تھا، آسانی سے اپنے اسکور کو دو وکٹوں کے نقصان پر 273 رنز تک لے گئی۔ پھر آئر لینڈ کے یکے بعد دیگرے کئی کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔ 291 کے اسکور پر آئر لینڈ کے چھ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے اور یہ ٹیم کافی مشکل میں نظر آنے لگی تھی تاہم پھر چھیالیس ویں اوور میں چھ ہی وکٹوں کے نقصان پر 307 رنز بناتے ہوئے آئر لینڈ نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی۔

Indien Cricket WM 2011 Irland William Porterfield
آئر لینڈ کے کپتان ولیم پورٹرفیلڈ نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف اُن کی ٹیم کی کامیابی کو اَپ سَیٹ کا نام نہ دیا جائےتصویر: UNI

آئر لینڈ کی اس کامیابی میں اُس کے کھلاڑیوں پال اسٹرلنگ اور اَیڈ جوائس نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ یہ دونوں کھلاڑی اپنی سنچریوں کے قریب پہنچ گئے تھے لیکن سنچریاں اسکور نہ کرنے کے باوجود اُنہی کی کارکردگی نے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کر دیا۔ پال اسٹرلنگ نے بانوے جبکہ جوائس نے چوراسی رنز بنائے۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے اپنی 106 رنز کی عمدہ پارٹنرشپ کے ذریعے آئرش ٹیم کی فتح کا راستہ ہموار کیا۔ اب تک کھیلے جانے والے چھ باقاعدہ باہمی میچوں میں ویسٹ انڈیز کے خلاف آئر لینڈ کی یہ پہلی کامیابی تھی۔

آئر لینڈ نے اپنی اس کامیابی کے ساتھ ورلڈ کپ میں غیر متوقع کامیابیاں سمیٹنے کی روایت برقرار رکھی ہے۔2007ء میں آئر لینڈ نے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیلتے ہوئے پاکستان کو شکست سے دوچار کیا تھا جبکہ 2011ء کے ورلڈ کپ میں اُس نے انگلینڈ کو شکست دے کر ایک بڑا اَپ سیٹ کیا تھا۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف اس فتح کے بعد آئر لینڈ کے لیے یہ امید پیدا ہو گئی ہے کہ وہ اپنے گروپ میں سے کوارٹر فائنل میں جگہ بنا پائے گی۔ اس گروپ میں آئر لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ ساتھ دفاعی چیمپئن بھارت، پاکستان، جنوبی افریقہ اور زمبابوے بھی ہیں اور متحدہ عرب امارات بھی۔ آئر لینڈ کا اگلا میچ اُنیس فروری کو زمبابوے کے ساتھ ہو گا۔

عالمی درجہ بندی میں بارہویں نمبر کی ٹیم آئر لینڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل آئی سی سی کا ایسوسی ایٹ یا جونیئر رکن تصور کیا جاتا ہے جبکہ ویسٹ انڈیز مکمل رکنیت کی حامل دَس چوٹی کی ٹیموں میں شمار ہوتی ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے آئر لینڈ کے کپتان ولیم پورٹرفیلڈ نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف اُن کی ٹیم کی کامیابی کو اَپ سَیٹ کا نام نہ دیا جائے اور اس فتح کو وہی عزت اور احترام دیا جائے، جس کی کہ یہ فتح حقدار ہے۔ آئرش کپتان کا کہنا تھا کہ اُن کی ٹیم اتنی اچھی ہے کہ اُسے باقی ٹیموں کے مساوی سمجھا جانا چاہیے۔