1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وينزويلا ميں بجلی کی ترسيل تعطل کا شکار، الزام امريکا پر

8 مارچ 2019

وينزويلا کی حکومت نے بجی کی ملک گير سطح پر تعطلی کا الزام واشنگٹن حکومت پر عائد کيا ہے۔ اس کے جواب ميں امريکی وزير خارجہ نے کہا کہ ويننزويلا کو اپنے مسائل کا ذمہ دار ديگر ملکوں کو نہيں ٹھہرانا چاہيے۔

https://p.dw.com/p/3Eez0
Venezuela Stromausfall in Caracas
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Cubillos

سياسی عدم استحکام کے شکار ملک وينزويلا ميں بجلی کی فراہمی معطل ہو جانے کے باعث جمعے کی صبح ملک کا زیادہ تر حصہ تاريکی ميں ڈوبا رہا۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس تعطل سے اس لاطينی امريکی ملک کی چوبيس ميں سے تيئس رياستيں متاثر ہوئيں۔ کئی شہروں ميں ٹرين سروس بھی متاثر ہوئی جس کے بعد سڑکوں پر افراتفری کے مناظر ديکھے گئے۔ کئی مقامات پر ٹريفک سگنلز نے کام کرنا بند کر ديا جس کی وجہ سے مسافر پريشان رہے۔ علاوہ ازيں ٹيلی فون اور انٹرنيٹ کی سہوليات بھی متاثر ہوئيں۔

بجلی فراہم کرنے والی کمپنی اور صدر نکولاس مادورو کی حکومت نے اسے ايک ’سائبر حملہ‘ قرار ديتے ہوئے اس کا الزام امريکا پر عائد کيا۔ کمپنی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ايک پيغام جاری کيا، جس ميں لکھا تھا، ’’يہ رياست کے خلاف جنگ کا حصہ ہے۔‘‘ بعد ازاں صدر مادورو نے بھی ایک ٹوئٹ ميں امريکا پر تنقيد کی اور کہا کہ اس کوشش کو ناکام بنا ديا جائے گا۔ امريکی وزير خارجہ مائيک پومپيو نے رد عمل ميں کہا کہ ويننزويلا کو اپنے مسائل کا ذمہ دار ديگر ملکوں کو نہيں ٹھہرانا چاہيے۔

بجلی کی فراہمی مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی شام تقريباً چار بج کر پچاس منٹ پر معطل ہوئی۔ دارالحکومت کراکس کے چند حصوں ميں بجلی کی ترسيل سات گھنٹوں بعد بحال ہو گئی جبکہ ملک کے کئی حصے جمعے کی صبح تک تاريکی ميں ڈوبے رہے۔

لاطينی امريکی ملک وينزويلا ان دنوں شديد سياسی عدم استحکام کا شکار ہے۔ اپوزيشن رہنما خوآن گوآئيڈو خود کو قائم مقام صدر قرار دے چکے ہيں اور امريکا سميت متعدد مغربی ممالک ان کی حمايت بھی کر چکے ہيں۔ مجموعی طور پر پچاس ملکوں نے گوآئيڈو کی حمايت کا اعلان کر ديا ہے۔ گوآئيڈو کا دعویٰ ہے کہ پچھلے سال اليکشن ميں مادورو کی کاميابی، بدعنوانی اور دھاندلی کے نتيجے ميں ممکن ہوئی۔ اسی بنياد پر وہ مادرو کی حکومت کو غير قانونی مانتے ہيں۔ دوسری جانب مادورو اقتدار چھوڑنے کو تيار نہيں۔ دريں اثناء ملک کی اقتصادی صورتحال انتہائی خراب ہے۔

ع س / ع ت، نيوز ايجنسياں