1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وٹس ایپ پاکستانی الیکشن سے قبل جعلی خبریں روکنے کی کوشش میں

18 جولائی 2018

پاکستان میں عام انتخابات سے قبل پیغام رساں سروس وٹس ایپ نے جعلی خبروں کی نشاندہی کرنے سے متعلق ایک ہفتے دورانیے کی ایک آگہی مہم شروع کر دی ہے۔ وٹس ایپ پاکستانی صارفین میں کافی مقبول ہے۔

https://p.dw.com/p/31iPj
Indien Fake News Zeitung Anzeige Information
تصویر: Getty Images/P. Singh

اس مہم کے سلسلے میں وٹس ایپ نے پاکستان کے سب سے کثیرالاشاعت انگریزی روزنامے ڈان میں پورے صفحے کا ایک اشتہار شائع کروایا ہے، جس کا عنوان ہے، ’ہم مل کر غلط معلومات کا تدارک کر سکتے ہیں‘۔

اس اشتہار میں میسنجر سروس استعمال کرنے والے صارفین کو یہ بتایا گیا ہے کہ وہ کس طرح اس بات کا جائزہ لے سکتے ہیں کہ انہیں وٹس ایپ پر موصول ہونے والا پیغام درست ہے۔ پاکستان میں عام انتخابات پچیس جولائی کے روز ہو رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں وٹس ایپ نے اپنی اس تشہیری مہم میں صارفین کو بتایا ہے کہ پاکستانی صارفین کے لیے اس ہفتے سے ایک نیا فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے ذریعے وہ ’فارورڈڈ میسج‘ کی نشاندہی کر پائیں گے اور صارفین ایسے پیغامات پر، جن کے بارے میں یہ معلوم نہ ہو کہ اسے تحریر کس نے کیا تھا، یقین کرنے سے قبل اس کے حقیقی ہونے کے بارے میں تحقیق کریں۔

دس نکات پر مشتمل اس اشتہار میں لکھا گیا ہے، ’’جعلی اور غلط خبروں پر مبنی پیغامات میں عام طور پر ہجے درست نہیں ہوتے۔ ایسی علامات کو دیکھیں اور پھر ان معلومات کے درست ہونے کی تصدیق کریں۔‘‘

وٹس ایپ پر، جو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بُک کی ملکیت ہے، حالیہ دنوں کے دوران بھارت میں جعلی خبروں کے پھیلائے جانے کا اہم ذریعہ بن جانے کے باعث شدید تنقید کی جا رہی تھی۔ بھارت میں ایسی ہی غلط خبریں بیس سے زائد افراد کی ہلاکت کا سبب بھی بنی تھیں۔

پاکستان میں بھی وٹس ایپ استعمال کرنے والوں کی تعداد کئی ملین ہے اور اس ملک میں بھی سازشی نظریات اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے لیے وٹس ایپ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ عام طور پر ایسے پیغامات وائرل ہو جاتے ہیں اور انہیں وصول کرنے والوں کے لیے ان پیغامات کے درست ہونے کی تصدیق کرنا مشکل کام ہوتا ہے۔

پاکستان میں کسی مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل کے واقعات بھی رونما ہوتے رہتے ہیں۔ اپریل 2017ء میں مشال خان نامی ایک طالب علم پر بھی توہین مذہب کا الزام عائد کیے جانے کی خبریں پھیلائی گئی تھیں جس کے بعد ایک مشتعل ہجوم نے اسے تشدد کر کے قتل کر دیا تھا۔

ش ح / م م (اے ایف پی)

عام انتخابات، سوشل میڈیا اور جھوٹی خبریں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں