1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ اور تائیوانی صدر کی گفتگو، چین کو تشویش لاحق

عابد حسین
3 دسمبر 2016

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تائیوان کی خاتون صدر سائی اِنگ وین سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔ اس رابطے پر چین نے اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اُسے یقین ہے کہ چین کے بارے میں امریکی پالیسی تبدیل نہیں ہو گی۔

https://p.dw.com/p/2Tg6A
Kombobild Trump und Tsai Ing-wen
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور تائیوان کی خاتون صدر سائی اِنگ وین تصویر: Getty Images/T. Wright/A. Pon

تائیون کی صدر کے ساتھ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دس منٹ تک ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ ٹرمپ کے مطابق تائیوانی صدر  نے انہیں ٹیلی فون کر کے الیکشن جیتنے پر مبارک باد  دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سن 1979 میں امریکی صدر جمی کارٹر کے دور میں واشنگٹن حکومت کی ’ایک چین‘ کی پالیسی کے بعد کسی بھی امریکی صدر یا نومنتخب صدر کا تائیوانی صدر کے ساتھ یہ پہلا رابطہ ہے۔ چین نے اِس رابطے کو  غیر اہم قرار دیا ہے۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے امید کا اظہار کیا ہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے اہم معاملات کسی مداخلت سے نقصان کا شکار نہیں ہوں گے۔ چینی وزیر خارجہ نے ٹرمپ اور تائیوانی صدر کی ٹیلی فونک گفتگو کو تائی پے حکومت کی ایک چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُنہیں امید ہے کہ اِس سے امریکا کی طویل عرصے سے جاری چینی پالیسی میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں ہو گی۔

ٹرمپ اور تائیوانی صدر کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت جمعہ دو نومبر کو ہوئی تھی۔ اس تناظر میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے یہ بھی کہا کہ چین اور امریکا کے تعلقات میں ’ایک چین‘ ہی مرکزی اہمیت کا حامل نکتہ ہے اور یقیناً اگلے ہفتوں میں دو طرفہ تعلقات کے اِس بنیادی اصول کو چھیڑا نہیں جائے گا۔

München Deutschland Wang Yi
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی تصویر: picture-alliance/dpa/A.Shcherbak/

وانگ یی نے یہ بھی کہا کہ تائیوان کی حکومت ایسے بے وقعت معاملات کو ہوا دے رہی ہے اور ایسی حرکات سے ’ایک چین‘ کے ڈھانچے میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہونے والی کیونکہ عالمی برادری اِس حقیقت کو تسلیم کر چکی ہے۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد صدر شی جنگ پنگ نے جب ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارد باد کا ٹیلی فون کیا تو اُس وقت نومنتخب امریکی صدر نے چین کی تعریف کرتے ہوئے اُسے ایک عظیم ملک قرار دیا تھا۔

وانگ یی کے مطابق ٹرمپ اور چینی صدر کے درمیان ہونے اِس گفتگو نے واضح پیغام دیا تھا کہ ان دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں بھی تعلقات میں مزید بہتری کا امکان ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق چینی صدر اور ٹرمپ کے درمیان ہونے والے ٹیلی فونک رابطے میں تائیوان کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا۔