1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پانی کی تقسیم کی ڈیل پر اسرائیل، اردن اور فلسطینی متفق

عابد حسین10 دسمبر 2013

ورلڈ بینک کی ثالثی میں اسرائیل، اردن اور فلسطینی اتھارٹی نے علاقے میں پانی کی تقسیم کی مجوزہ ڈیل پر دستخط کر دیے ہیں۔ ڈیل پرفریقین کی جانب سے اتفاق رائے تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1AVpj
تصویر: ddp images/AP Photo/Ariel Schalit

پانی کی تقسیم کی تاریخی ڈیل پر دستخط امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں واقع عالمی بینک کے صدر دفتر میں ہوئے۔ اس ڈیل کے لیے گزشتہ گیارہ برسوں سے مذاکراتی سلسلہ جاری تھا۔ مبصرین کے خیال میں اِس معاہدے سے بحیرہ مردار کے تحفظ کی کوششوں کو بھی تقویت حاصل ہو گی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی خیال کیا گیا ہے کہ ڈیل سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری امن کوششوں کے سلسلے کو آگے بڑھانے میں بھی آسانی ہوگی۔

اس نئی ڈیل میں عقبہ کے مقام پر سمندر کے نمکین پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ کو خاصی اہمیت دی گئی ہے۔ پانی کے تقسیم کے فارمولے میں بحیرہ احمر، بحیرہ مردار اور بحیرہ طِبریہ (گلیلی) کے پانی سے اسرائیل، اردن، اور فلسطینی یکساں طور پر مستفید ہو سکیں گے۔ ڈیل میں شامل ہے کہ اردن اسرائیل کے لیے پچاس ملین کیوبک لیٹر بے نمک پانی بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر ایلات پہنچائے گا۔ جواب میں اسرائیل اتنی ہی مقدار میں بحیرہ گلیلی یا طِبریہ سے اردن کو پانی دے گا۔ اسی طرح اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کوسالانہ بنیادوں پر فروخت کرنے والے پانی میں بیس سے تیس ملین کیوبک میٹر کا اضافہ کرے گا۔

Israel Jordanien Totes Meer zieht sich zurück
ڈیل سے بحیرہ مردار کا تحفظ بھی ممکن ہو سکے گاتصویر: AP

ڈیل پر دستخط کے بعد اسرائیل کے وزیر توانائی و پانی سلوان شالوم کا کہنا ہے کہ معاہدے پر دستخط سے امید پیدا ہوئی ہے کہ فریقین مستقبل میں بھی مشکلات اور رکاوٹوں پر قابو پاسکیں گے۔ سلوان شالوم نے اسرائیلی آرمی کے ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا کہ اسرائیل کو ملنے والا پانی خلیج عقبہ کے اُس مقام سے حاصل کیا جائے گا جو بحیرہ احمر کا شمالی کونا بنتا ہے۔ شالوم کے مطابق سستے پانی کی فراہمی سے ہمسایہ ریاستوں کو جہاں اقتصادی فائدے حاصل ہوں گے وہیں بحیرہ مردار کا تحفظ بھی ممکن ہو سکے گا۔

فلسطینی کے پانی کے وزیر شداد عطیلی کا کہنا ہے کہ ڈیل پر دستخط یہ واضح کرتے ہیں کہ سیاسی مسائل کے باوجود مل جُل کر کام کرنا ممکن ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کے ماحولیات سے متعلق گروپ فرینڈز آف دی ارتھ مِڈل ایسٹ (FoEME) نے ڈیل کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ اس میں کئی اہم معاملات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ ماحول دوست گروپ کے مطابق ڈیل میں سمندری پانی کو صاف کرنے کے بعد حاصل والے شور یا نمکیات کو بھی محفوظ بنانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ ڈیل کے مطابق اردن جس پلانٹ میں نمکین پانی کو صاف کرے گا، اس سے حاصل ہونے والے نمک کو دوسرے سمندری پانی کے ساتھ بحیرہ مردار میں پہنچایا جائے گا۔