1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں میں کیا مماثلتیں ہیں؟

3 جولائی 2023

مستقل مزاجی کے حوالے سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے تاہم ویسٹ انڈیز کا تو کوئی جواب ہی نہیں ہے۔ اگر کیریبئن میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں تو پھر مسئلہ کیا ہے؟

https://p.dw.com/p/4TLZZ
ICC Cricket World Cup 2019 | Sri Lanka vs. West Indies
تصویر: Getty Images/N. Stirk

بے شک ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں لیکن ویسٹ انڈیز کی قومی کرکٹ ٹیم میں کیا مسائل ہیں کہ وہ تنزلی کے نئے معیارات کو پیچھے چھوڑتی جا رہی ہے۔ گزشتہ برس ویسٹ انڈیز کی ٹیم ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے لیے کوالیفائی نہ کر سکی تھی اور اب سابق ورلڈ چیمپئن ون ڈے ورلڈ کپ کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔

عالمی کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں اسکاٹ لینڈ سے شکست کے بعد ویسٹ انڈیز کی قومی کرکٹ ٹیم پہلی مرتبہ ون ڈے ورلڈ کپ کا حصہ نہیں ہو گی۔ اس پیش رفت پر نہ صرف ویسٹ انڈیز کے کرکٹ شائقین بلکہ دنیا بھر میں کرکٹ سے محبت کرنے والے اداس ہو گئے ہیں۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے سن 1975 میں منعقد ہوئے اولین ورلڈ کپ کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد اپنی فاسٹ بولنگ اور دھواں دھار بلے بازی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور اسی ٹیم نے سن 1979 کا عالمی کپ مسلسل دوسری بار اپنے نام کر لیا تھا۔

سن 1983 میں یہ ٹیم تیسری بار مسلسل عالمی کپ کے فائنل میں پہنچی لیکن بھارتی ٹیم نے اسے شکست دی اور عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں پھر ویسٹ انڈیز کی ٹیم کبھی بھی فائنل تک نہ پہنچ سکی۔

ICC Cricket World Cup 2019 Westindische Inseln - Bangladesch Shai Hope
ناقص کارکردگی کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے کپتان شائی ہوپ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہےتصویر: Getty Images/AFP/S. Khan

گروپ بندیوں اور سیاست کی وجہ سے پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ تاہم مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے جو عالمی ساکھ بنائی وہ تاوقت برقرار ہے۔

اگرچہ موجودہ کرکٹ ٹیم میں بھی کچھ گروپ بندیوں کی بات کی جا رہی ہے تاہم مجموعی طور پر پاکستانی کرکٹ ٹیم دنیا کی ایک بہترین ٹیم قرار دی جاتی ہے۔ پاکستان کی طرح کیریبئن میں بھی ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں لیکن مسئلہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا ہے۔

ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ میں فنڈز کے بحران کے علاوہ گروپ بندیاں اس ٹیم کو لے ڈوبی ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے ویسٹ انڈیز کے بہترین کھلاڑی قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں جبکہ وہ انڈین پریمیئر لیگ کے علاوہ دیگر فرنچائزڈ کرکٹ ٹورنامنٹس کے مہنگے ترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔

کوئی شک نہیں کہ کیریبئن میں کرکٹ کا مستقبل اسی وقت روشن ہو گا، جب کرکٹ بورڈ کے افسران اور کھلاڑی انفرادی اختلافات کو دور کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو پہلے نمبر پر رکھیں گے۔

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ کرکٹ ٹیم کسی ایک ملک کی نہیں بلکہ کیریبئن میں واقع پندرہ مختلف ممالک اور علاقوں سے منتخب کی جاتی ہے۔ ان کھلاڑیوں کی سلیکشن کا ایک کوٹہ بھی مقرر ہے۔ کرکٹ ویسٹ انڈیز اس کا انتظام سنبھالتی ہے لیکن علاقائی اور قومی سطح پر پائے جانے والے اختلافات بھی اس ٹیم کی یک جہتی اور مستقل مزاجی کو متاثر کرتے ہیں۔