1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: بھارتی جاسوس کو رہا کر دیا گیا

17 دسمبر 2018

پاکستان نے آج پیر 17 دسمبر کو ایک بھارتی جاسوس کو تین سالہ سزا پوری ہونے پر رہا کر دیا ہے۔ حامد نہال انصاری  غیر قانونی طریقے سے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/3AFyt
Geheimdienst Agent - Symbol
تصویر: Imago/Imagebroker/Hohenacker

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں لکھا ہےکہ حامد نہال انصاری کو جیل سے رہا کر کے بھارت روانہ کر دیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق انصاری ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے اور ان  کے پاس سے جعلی دستاویزات بھی برآمد ہوئی تھیں۔ تاہم اس موقع پر محمد فیصل نے نہال کی واپسی کی تفصیلات نہیں بتائیں۔

کہا جاتا ہے کہ سماجی ویب سائٹس کے ذریعے انصاری کی کوہاٹ میں ایک خاتون سے دوستی ہوئی تھی۔ انہیں2012ء میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ جعلی دستاویزات کے ساتھ افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔

دسمبر 2015ء میں ایک فوجی عدالت نے انصاری کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ انصاری ان الزامات کو رد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کوہاٹ میں رہنے والی اپنی خاتون دوست کی مدد کرنے پاکستان آئے تھے کیونکہ ان کی دوست مشکل میں تھیں۔

پاکستان اور بھارت اکثر ایک دوسرے پر جاسوسی کے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں۔ گزشتہ برس پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے بھارتی نیوی کے ایک سابق افسر کلبھوشن سنگھ یادو کو موت کی سزا سنائی تھی۔ ان پر جاسوسی اور صوبہ بلوچستان میں بد امنی پھیلانے کے الزامات تھے۔

سربجیت سنگھ بھی جاسوسی کے الزام میں پاکستان میں قید تھے۔ انہیں 1991ء میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ سنگھ کو لاہور کی ایک جیل میں 2013ء میں ساتھی قیدیوں نے قتل کر دیا تھا۔

کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی پاکستان آمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں