1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں کرکٹ کی واپسی ہونی چاہیے، برطانوی کوچ

3 مارچ 2019

ٹھیک دس برس قبل تین مارچ سن دو ہزار نو کے دن لاہور میں سری لنکا کی قومی کرکٹ ٹیم پر حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکار اور چھ شہری مارے گئے تھے۔ یہ تلخ یادیں اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/3ENTM
Pakistan Cricket Super League Finale Quetta Galdiators - Peshawar Zalmi
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

تین مارچ سن دو ہزار نو کو لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر ہوئے حملے کے دس برس بعد انگلش کوچز پال فاربریس اور ٹریور بیلیس کا کہنا ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ باقاعدگی سے شروع ہو جائے گی۔ جب یہ حملہ ہوا تھا تو یہ دونوں سری لنکا کی قومی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کا حصہ تھے۔ وہ سری لنکا کی ٹیم کے ساتھ اسی بس میں سوار تھے، جو حملے کی زد میں آئی تھی۔

لاہور حملے کے دس برس مکمل ہونے پر برطانوی نشریاتی ادارے ٹیسٹ میچ اسپیشل پوڈ کاسٹ میں فاربریس نے کہا، ’’میں اپنی عینک کے شیشوں کو صاف کر رہا تھا، جب اچانک بس کو جھٹکا لگا۔‘‘ تب فاربریس کو محسوس ہوا کہ کوئی نوکیلی شے ان ک بازو میں گھس گئی ہے۔ انہوں نے اس پوڈ کاسٹ میں اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے مزید بتایا، ’’میں مڑا اور اپنے کندھے کو دیکھا۔ کھڑکی سے باہر جھانکا تو ایک شخص اپنی گن کے ساتھ آگے بڑھ رہا تھا اور وہ بس پر فائرنگ کر رہا تھا۔‘‘

اس واقعے کے بعد چھ برس تک پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کا ایک میچ بھی نہ کھیلا جا سکے۔ اب بھی کئی ٹیمیں اور کھلاڑی پاکستان میں کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ سن دو ہزار پندرہ میں زمبابوے کی ٹیم نے پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا اور تین بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے۔

<iframe src="https://www.facebook.com/plugins/video.php?href=https%3A%2F%2Fwww.facebook.com%2Fdw.urdu%2Fvideos%2F10155869387137210%2F&show_text=0&width=560" width="560" height="315" style="border:none;overflow:hidden" scrolling="no" frameborder="0" allowTransparency="true" allowFullScreen="true"></iframe>

پھر ہائی سکیورٹی کے ساتھ سری لنکا کی ٹیم نے سن دو ہزار سترہ میں پاکستان کا دورہ کیا، لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا۔ اس کے بعد ویسٹ انڈیز کی قومی کرکٹ ٹیم نے بھی پاکستان میں تین ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے۔ لیکن اس کے باوجود پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی مکمل اور باقاعدہ واپسی ممکن نہیں ہو سکی ہے۔

فاربریس نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی باقاعدہ واپسی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا، ’’وہاں کرکٹ کھیلنا ایک مشکل کام ہے لیکن یہ کرکٹ کے حوالے سے ناقابل یقین حد تک جذباتی ملک ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک افسوسناک امر ہے کہ پاکستان کے ایسے کئی کھلاڑی ہیں، جو ابھی تک اپنے ملک میں اپنی ٹیم کی نمائندگی کرنے سے قاصر ہیں۔

ٹریور بیلیس نے پاکستانی کرکٹ مداحوں کو دنیا کے بہترین مداحوں میں شمار کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ جلد ہی لوٹ آئے گی۔‘‘ دس برس قبل ہوئے حملے کو یاد کرتے ہوئے بیلیس نے بتایا کہ اس تمام کارروائی کے دوران بس کے اندر موجود کھلاڑیوں اور دیگر افراد نے انتہائی سکون کا مظاہرہ کیا۔

ع ب / ا ب ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں