1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں تعلیمی شعبے کے لیے ایک ارب ڈالرز کی امداد

افسر اعوان30 مارچ 2014

سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن کے مطابق بین الاقوامی ڈونرز نے پاکستان میں تعلیمی شعبے کے لیے ایک بلین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BYVc
تصویر: AP

گورڈن براؤن کے مطابق عالمی ڈونرز کی طرف سے یہ امداد اگلے تین برس کے دوران کئی ملین ایسے بچوں کو تعلیم کی سہولیات بہم پہچانے کے لیے فراہم کی جائے گی جو اسکول جانے سے محروم ہیں۔

برطانیہ کے سابق وزیراعظم گورڈن براؤن اس وقت ’گلوبل ایجوکیشن‘ یا عالمی سطح پر تعلیم کے فروغ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہفتہ 29 مارچ کو پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں کہا کہ عالمی برادری پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں سہولیات کی اب تک سب سے بڑی فراہمی کے لیے سرمایہ فراہم کرے گی۔

پاکستان میں تعلیم کے لیے سالانہ ملکی بجٹ میں حال ہی میں دو گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ بجٹ مجموعی قومی پیداوار کے دو فیصد سے بڑھا کر رواں برس چار فیصد کر دیا گیا ہے۔

پاکستانی حکومت نے تعلیم کے لیے سالانہ ملکی بجٹ میں حال ہی میں دو گنا اضافہ کیا ہے
پاکستانی حکومت نے تعلیم کے لیے سالانہ ملکی بجٹ میں حال ہی میں دو گنا اضافہ کیا ہےتصویر: Reuters

گورڈن براؤن کے مطابق عالمی برادری کی طرف سے فراہم کی جانے والی امداد کا مقصد 55 ملین سے زائد ایسے لوگوں کو تعلیم فراہم کرنا ہے جن کی عمر 10 برس سے زائد ہے اور وہ تعلیم سے محروم ہیں۔

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں ہونے والے یوتھ کنونشن سے خطاب کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورڈن براؤن کا کہنا تھا،’’یہ رقم فراہم کرنے کے وعدے متعدد عالمی اداروں اور دوست ممالک کی طرف سے کیے گئے ہیں۔‘‘

براؤن کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستانی وزیراعظم میاں نواز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم سے ملاقاتیں کی ہیں اور وہ پورے ملک میں تعلیم کے فروغ کے لیے انتہائی پر عزم ہیں۔ ’’ہمیں ایسے متفقہ اقدامات کرنے چاہییں کہ لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو اسکول جانے کا موقع ملے۔ ہمیں امید ہے کہ ایسی نئی تجاویز تیار کی جائیں گی جو ہر بچے کو تعلیم فراہم کرنے کی کوششوں کو مہمیز دیں گی۔‘‘

سابق برطانوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ایک بڑی تبدیلی واقع ہوئی ہے اور اب لوگوں نے یہ بات تسلیم کر لی ہے کہ پاکستان کے معاشی مستقبل کا انحصار تعلیم پر ہے اور لڑکیوں میں بھی اس بات کی آگاہی پیدا ہوئی ہے کہ انہیں تعلیم کا حق ملنا چاہیے۔

تعلیم کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی گورڈن براؤن کا کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ کئی برس سے تعلیم کے میدان میں دنیا سے کہیں پیچھے ہے، جس کی وجہ بچوں کی ایک بہت بڑی تعداد کا اسکول نہ جانا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر اگلے دو برسوں کے دوران اس حوالے سے بہتری کے لیے تیز رفتار کوششیں کی جائیں تو پاکستان دنیا میں ایک مثال بن سکتا ہے۔