’پاکستان میں سیلاب‘
سیلاب کی بعد زمین کی حالت
سیلاب زدہ افراد کا باقی بچا ہوا سامان
سیلاب سے متاثرہ ایک ماں اپنے بچے کے ساتھ
سیلاب سے اٹھارہ لاکھ چوراسی ہزار سات سو آٹھ گھر تباہ ہوئے اور ایک لاکھ بتیس ہزار مربع کلو میٹر کا علاقہ متاثرہوا۔
سیلاب کی تباہ کاریوں سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہوئے ہیں
بے رحم سیلاب نے قبرستان میں بھی تباہی مچائی
سیلاب نے جس بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، اس کے اثرات آئندہ کئی سالوں تک نظر آتے رہیں گے
ملک کے تین صوبوں خیبر پختونخواہ ، سندھ اور پنجاب میں آنے والی اچانک آفت نے لوگوں کو سنبھلنے کا موقع نہ دیا
خوراک کی کمی ایک اہم مسئلہ بن سکتا ہے
سیلاب سے لاکھوں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصیلیں تباہ ہو گئیں اور ہزاروں مویشی بہہ گئے
سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں لوگ اب بھی عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں
جولائی ،اگست 2010 میں آنے والاسیلاب پاکستان کی تاریخ کا بدترین سیلاب تھا
سیلاب میں ملکی معیشت کے تین شعبوں زرعی پیدوار ، لائیو سٹاک اور ڈیری کے شعبوں پر برا اثر ڈالا۔
اقوام متحدہ سمیت دنیا کے مختلف ملکوں نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا جس میں جرمنی بھی پیش پیش رہا
سیلاب سے تباہ ہونے والا ایک گھر
سیلاب کے نتیجے میں پاکستانی معیشت متاثر ہونے کے خدشات ہیں
اعدادو شمار کے مطابق سیلاب سے ایک ہزار سات سو سرسٹھ جان بحق، دوہزار آٹھ سو پینسٹھ سے زائد زخمی جبکہ دو کڑور دو لاکھ اکان ہزار پایچ سو افراد متاثر ہوئے
خیموں میں پناہ لئےہوئے سیلاب متاثرین کو لاتعداد مشکلات کا سامنا ہے
18 تصاویر
1 | 1818 تصاویر