1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں غیر قانونی قیام، بن لادن کی بیوگان پر فرد جرم عائد

9 مارچ 2012

پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کے ہلاک کر دیے جانے والے رہنما اسامہ بن لادن کی تین بیوگان پر پاکستان میں غیر قانونی قیام کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/14Hwb
امل احمد الصدہتصویر: picture-alliance/dpa

اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں میں نیوز ایجنسی روئٹرز نے ملکی وزیر داخلہ رحمان ملک کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بن لادن کی ان تینوں بیوگان پر الزام ہے کہ وہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئیں اور اپنی گرفتاری تک پاکستان میں بلا اجازت مقیم تھیں۔

القاعدہ کا رہنما اسامہ بن لادن گزشتہ برس مئی کے شروع میں کئی سال تک روپوش رہنے کے بعد پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی فوجی کمانڈوز کی ایک خفیہ کارروائی میں مارا گیا تھا۔ اس کارروائی کے دوران بن لادن کے کئی منزلہ رہائشی کمپاؤنڈ سے پاکستانی حکام نے مجموعی طور پر جن 16 افراد کو گرفتار کیا تھا، ان میں بن لادن کی تین بیوگان اور کئی بچے بھی شامل تھے، جن کی اصل تعداد کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا گیا تھا۔

پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک نے صحافیوں کو بتایا کہ بن لادن کی تینوں بیوگان کو ایک عدالت میں پیش کیا گیا، جس نے انہیں ریمانڈ پر بھیج دیا۔ یوں یہ تینوں خواتین اب پاکستانی حکام کی باقاعدہ عدالتی اور قانونی تحویل میں ہیں۔

رحمان ملک نے یہ بھی بتایا کہ اب تک بن لادن کے رہائشی کمپاؤنڈ سے حراست میں لیے گئے بالغ افراد کے خلاف مقدمے درج کیے جا چکے ہیں تاہم نابالغ بچوں کے خلاف کوئی مقدمے درج نہیں کیے گئے۔

اسلام آباد میں پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق بن لادن کی تین بیوگان میں سے دو سعودی عرب کی شہری ہیں جبکہ تیسری خاتون کا تعلق یمن سے ہے۔

پاکستانی وزیر داخلہ نے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کہ کہ ان خواتین کے خلاف فرد جرم کون سی عدالت میں عائد کی گئی یا اس وقت بن لادن کی ان بیوگان کو کہاں رکھا گیا ہے۔ رحمان ملک نے تاہم یہ ضرور کہا کہ ان خواتین کو اپنے خلاف مقدمے کا سامنا کرنا ہو گا اور فوری طور پر یہ بھی واضح نہیں کہ اگر ان کے خلاف الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں کیا سزائیں سنائی جا سکیں گی۔

Omar Osama bin Laden Sohn von Osama bin Laden
اسامہ بن لادن کا بیٹا عمر اسامہ اپنی برطانوی نژاد بیوی کے ہمراہتصویر: AP

ان غیر ملکی خواتین کے عدالت میں پیش کیے جانے سے کچھ عرصہ پہلے تک پاکستانی حکام کا مؤقف یہ تھا کہ بن لادن کی ہلاکت کی تفتیش کے مقرر سرکاری تحقیقاتی کمیشن کے سامنے تفصیلی سوال جواب کے لیے پیش ہونے کے بعد بن لادن کی ان بیوگان کو ان کے آبائی ملکوں میں بھیج دیا جائے گا۔

پاکستان کا یہ تحقیقاتی کمیشن اس بارے میں بن لادن کے اہل خانہ سے اپنی چھان بین مکمل کر چکا ہے کہ القاعدہ کا سربراہ بن لادن کسی کی نظروں میں آئے بغیر اتنے سال تک پاکستان میں کس طرح روپوش رہا تھا۔

بن لادن کی سب سے کم عمر بیوہ امل احمد الصدہ نے گزشتہ برس مئی میں پاکستانی تفتیشی ماہرین کو بتایا تھا کہ اپنی ہلاکت سے پہلے بن لادن اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پانچ سال تک ایبٹ آباد کے اس کمپاؤنڈ میں مقیم رہا تھا، جہاں وہ دو مئی 2011ء کو علی الصبح مارا گیا تھا۔

پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا انتہائی اہم اتحادی ملک ہے تاہم ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز کے خفیہ آپریشن کے بعد سے اسلام آباد اور واشنگٹن کے باہمی تعلقات مسلسل کھچاؤ اور کم اعتمادی کا شکار ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک / خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین