1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان چین پر'اندھا اعتماد کرتا ہے'، انوارالحق کاکڑ

20 اکتوبر 2023

پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے چینی صدر سے کہا کہ دونوں ملکوں کے اسٹریٹیجک شراکت داری کو نقصان پہنچانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چینی صدر کا کہنا ہے کہ چین سی پیک اور علاقائی امن کے لیے پرعزم ہے۔

https://p.dw.com/p/4XmVM
پاکستان اور چینی پرچم
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین روایتی دوستی کو آگے بڑھانے اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ شراکت کو مزید گہرا کرنے کے لیے تیار ہےتصویر: FAROOQ NAEEM/AFP

پاکستان اور چین نے جمعرات کے روز اپنے مشترکہ مستقبل اور عوام کے فائدے کے لیے اپنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ جمعرات کو بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے دونوں ملکوں کے درمیان غیر متزلزل اعتماد پر زور دیا۔

’پاکستان نے سی پیک کے تحت 25 بلین ڈالر کے منصوبے مکمل کیے‘

 انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسلام آباد کسی کو بھی بیجنگ کے ساتھ اسٹریٹیجک شراکت داری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے گا۔ دونوں کے درمیان یہ ملاقات بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو فورم  کے تیسرے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں دنیا کے تقریباً 140 ممالک کے رہنماؤں اور مندوبین نے شرکت کی۔

پاکستان اور مغرب کے بڑھتے تعلقات چینی مفادات کے لیے چیلنج؟

شی جن پنگ نے کیا کہا؟

اسلام آباد میں وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین روایتی دوستی کو آگے بڑھانے اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ شراکت کو مزید گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔

انوار الحق کاکڑ کی نیو یارک میں چینی نائب صدر سے ملاقات

 انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ چین سی پیک اور خطے میں امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان اور چینی پرچم
انوارلحق کاکڑ نے کہا کہ یہ دو طرفہ شراکت ''جنت میں تشکیل'' پائی ہے اور پاکستان ''چین پر آنکھ بند کرکے اعتماد کرتا ہےتصویر: MAXPPP/dpa/picture alliance

چین پر مکمل اعتماد ہے

اس موقع پر انوارلحق کاکڑ نے کہا کہ یہ دو طرفہ شراکت ''جنت میں تشکیل'' پائی ہے اور پاکستان ''چین پر آنکھ بند کرکے اعتماد کرتا ہے۔''

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران کیا۔

ان کا کہنا تھا، ''ہم ہمیشہ چین کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور آپ پر آنکھیں بند کر کے اعتماد کرتے ہیں۔'' ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کسی کو بھی اس ''دوطرفہ اسٹریٹیجک شراکت داری کو نقصان پہنچانے ہرگز اجازت نہیں دے گا۔''

پاکستانی وزیر اعظم نے بیجنگ میں اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ پاکستان 'ون چائنا پالیسی' کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے اور مزید یہ کہ اسلام آباد چین کے ساتھ اپنے تعلقات سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے فورم میں جو آٹھ تجاویز پیش کیں، وہ دراصل نہ صرف رابطوں کا روڈ میپ ہیں بلکہ بین الاقوامی نظام میں استحکام کا ایک اہم عنصر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو عالمی چیلنجوں کا ایک ''عملی'' اور ''امید افزا'' جواب ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے یقین دلایا ہے کہ ''چین پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور ترقی کی حمایت جاری رکھے گا اور اس کی جیو اکنامک صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے اسلام آباد کی حمایت جاری رکھے گا۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''میں نے صدر شی جن پنگ کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی، جسے انہوں نے خوش اسلوبی سے قبول کیا۔''

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

چینی باشندوں کی پاکستانی بیویاں