1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی طرف سے ڈرون حملوں کی افادیت کا اعتراف

Grahame Lucas31 جنوری 2012

پاکستان کی طرف سے اس کے شمال مغربی قبائلی علاقوں میں القاعدہ اور طالبان کی قیادت کے خلاف امریکی ڈرون حملوں کی افادیت کا اعتراف کرنے کے باوجود انہیں غیر قانونی اور ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13tUi
تصویر: AP

پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر باراک اوباما نے پہلی مرتبہ میڈیا پر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکا افغان سرحد کے قریب پاکستانی قبائلی علاقوں میں موجود عسکریت پسندوں کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے ایک بیان میں کہا: ’’ ڈرون حملوں کی افادیت اپنی جگہ، مگر ہماری پختہ رائے ہے کہ یہ غیر قانونی ہیں اور ان سے الٹا نقصان ہو رہا ہے۔ اسی بناء پر یہ حملے ناقابل قبول ہیں۔‘‘ عبدالباسط کے پیغام میں مزید کہا گیا ہے :’’ہمارا نقطہ نظر ہمیشہ سے بالکل واضح اور اصولی ہے۔‘‘

ڈرون حملوں کی افادیت اپنی جگہ، مگر یہ غیر قانونی ہیں اور ان سے الٹا نقصان ہو رہا ہے, پاکستانی وزارت خارجہ
ڈرون حملوں کی افادیت اپنی جگہ، مگر یہ غیر قانونی ہیں اور ان سے الٹا نقصان ہو رہا ہے, پاکستانی وزارت خارجہتصویر: picture-alliance/dpa

2010ء میں وکی لیکس کی طرف سے شائع کیے جانے والے امریکی خفیہ سفارتی پیغامات میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پاکستان کے سول اور فوجی رہنما پس پشت امریکی ڈرون حملوں کی حمایت کرتے ہیں، حالانکہ عوامی سطح پر ان رہنماؤں کی طرف سے ڈرون حملوں کی مذمت کی جاتی ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے پیر 30 جنوری کو گوگل پلس اور یُو ٹیوب پر ویب صارفین کے ساتھ چیٹ کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ امریکا کی طرف سے القاعدہ اوراس کے اتحادیوں کی سرکوبی کے لیے پاکستانی علاقوں پرامریکی ڈرون حملےکیے جاتے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی اعلی امریکی شخصیت نے پاکستانی قبائلی علاقے پر بغیر پائلٹ کے جہازوں کے ذریعے کیے جانے والے حملوں کی حیثیت کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قبل امریکی شخصیات کسی پلیٹ فارم پر ان حملوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتی تھیں۔

امریکی صدر باراک اوباما نے گوگل پلس اور یُو ٹیوب پر چیٹ کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستانی علاقوں پرامریکی ڈرون حملےکیے جاتے ہیں
امریکی صدر باراک اوباما نے گوگل پلس اور یُو ٹیوب پر چیٹ کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستانی علاقوں پرامریکی ڈرون حملےکیے جاتے ہیںتصویر: dapd

امریکی صدر کے مطابق بہت سارے حملے فاٹا یا فیڈرلی ایڈمنسٹریٹڈ ٹرائبل ایریاز میں کیے گئے اور ان میں القاعدہ اور اس کے اتحادیوں کو نہایت مہارت اور مشاکی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا۔ اوباما نے یہ بھی وضاحت کی کہ ان کے استعمال میں غیر معمولی احتیاط برتی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اوباما مزید بیان کرتے ہیں کہ ڈرون حملے مخصوص ٹارگٹ پر کیے جاتے ہیں اور اس میں خاص طور پر وہ متحرک دہشت گرد ٹارگٹ کیے جاتے ہیں جو امریکا، امریکیوں، امریکی مراکز اور امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی پلاننگ کرتے ہیں یا ایسے کسی عمل کا حصہ ہوتے ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عدنان اسحاق