1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جنگ شروع کرنا آسان ہے، ختم کرنا انسان کے ہاتھ میں نہیں‘

شمشیر حیدر
19 فروری 2019

عمران خان نے اپنے نشریاتی خطاب میں بھارتی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا نئی دہلی نے بغیر کسی ثبوت کے حملے کے فوری بعد پاکستان پر الزام عائد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3DdAk
Pakistan Islamabad PK Politiker Imran Khan
تصویر: Reuters/PTI

پاکستانی وزیر اعظم نے بھارت کو تعاون کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کے پاس پلوامہ حملے میں کسی پاکستانی کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ہے تو وہ پاکستان کو اس سے آگاہ کرے۔ عمران خان کا کہنا تھا، ’’میں آج بھارت کی حکومت کو پیش کش کر رہا ہوں کہ اگر آپ اس واقعے کی کسی قسم کی تحقیقات کرانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔ اگر آپ کے پاس کوئی معلومات ہے تو ہمیں دیں، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ایکشن لیں گے ۔۔۔ دباؤ کے باعث نہیں بلکہ اس لیے کہ کوئی دہشت گردی کے لیے ہماری سرزمین استعمال کر رہا ہے تو وہ ہمارے ساتھ دشمنی کر رہا ہے۔‘‘ بات چیت کی پیش کش کے ساتھ ساتھ انہوں نے بھارت سے کہا، ’’بھارت میں نئی سوچ آنی چاہیے کہ کیا وجہ ہے کہ کشمیری نوجوان اس انتہا پر پہنچ گئے ہیں کہ ان میں موت کا خوف ختم ہو گیا ہے۔‘‘

عمران خان نے افغانستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’اگر دنیا اب افغانستان میں قیام امن کے لیے عسکری حل کی بجائے بات چیت کی راہ اختیار کر رہی ہے تو کیا بھارت میں اس پر بحث نہیں ہونی چاہیے کہ کشمیر کے مسئلے کو بات چیت سے حل کیا جائے۔‘‘

اپنے خطاب کے آخر میں عمران خان نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا، ’’اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ پاکستان پر کسی قسم کا حملہ کریں گے تو پاکستان جواب دینے کا سوچے گا نہیں بلکہ جواب دے گا۔ جنگ شروع کرنا انسان کے ہاتھ میں ہوتا ہے لیکن جنگ کا خاتمہ انسان کے ہاتھ میں نہیں۔‘‘

اقوام متحدہ کشیدگی کم کرنے کے لیے مداخلت کرے، پاکستان

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی لانے کے لیے اقوام متحدہ سے مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے۔

پاکستان نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک خود کش حملے کے بعد دونوں ممالک کے مابین جاری کشیدگی میں کمی لانے کے لیے اقوام متحدہ سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارے کے جنرل سکریٹری انتونیو گوٹیرش کے نام خط لکھ کر ان سے درخواست کی ہے کہ وہ حریف جوہری طاقتوں کے مابین کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کریں۔

قریشی نے اس خط میں لکھا، ’’کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات کرنا اشد ضروری ہے۔ اس کے لیے اقوام متحدہ کو مداخلت کرنا چاہیے۔‘‘ پاکستانی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ کشیدگی میں مزید اضافے سے پہلے اقوام متحدہ کے سربراہ فوری طور پر مداخلت کریں۔

پاکستان کی جانب سے یہ خط ایسے وقت لکھا گیا ہے جب پلوامہ حملے کے بعد بھارت پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کے لیے حملہ کرنے کی دھمکی بھی دے چکا ہے۔

گزشتہ ہفتے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملے میں چوالیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری جیش محمد نامی عسکری تنظیم نے قبول کی تھی۔ اس واقعے سے قبل بھی لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے تبادلے کے متعدد واقعات کے باعث دونوں ممالک کے مابین کشیدگی جاری تھی۔