1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پومپیو کے ساتھ مذاکرات ’قابل افسوس‘ رہے، شمالی کوریا

7 جولائی 2018

شمالی کوریا نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی سربراہی میں آنے والے وفد کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات ’’قابلِ افسوس‘‘ رہے۔ شمالی کوریا نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یکطرفہ دباؤ ڈال رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/310Zn
Nord Korea Pjöngjang Besuch Mike Pompeo
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Harnik

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو امریکی وفد کے ساتھ شمالی کوریا کے دو روزہ دورے پر تھے۔ ان کے اس دورے کا مقصد امریکا اور شمالی کوریا کی سربراہی ملاقات میں طے پانے والے معاملات پر پیش رفت کا جائزہ لینا تھا۔ پومپیو شمالی کوریا کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد آج ہفتہ سات جولائی کو پیونگ یانگ سے جاپانی دارالحکومت ٹوکیو پہنچ گئے ہیں۔

مائیک پومپیو کی روانگی کے چند گھنٹے بعد ہی شمالی کوریا کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں ان مذکرات کو قابل افسوس قرار دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ بات چیت کے دوران امریکا جوہری ہتھیار سازی کے پروگرام کو ختم کرنے کے لیے یک طرفہ دباؤ ڈال رہا ہے۔ دوسری جانب پومپیو نے پیونگ یونگ حکومت کے سینیئر اہلکار کم یونگ چول کے ساتھ مذاکرات کو تعمیری اور بعض معاملات میں بڑی پیش رفت بتایا تھا۔ اس دورے کے دوران پومپیو سے چیئرمین کم جونگ اُن کی ملاقات نہیں ہوئی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شمالی کوریا کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے ’’یکطرفہ اور ڈاکوؤں کی طرح کے مطالبات‘‘ کر کے گزشتہ ماہ امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کِم جونگ اُن کے درمیان طے پانے والی مذاکرات کی روح سے غداری کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے ہونے والے مذاکرات پر شمالی کوریا کو ’’بہت تحفظات‘‘ ہیں کیونکہ یہ ایک خطرناک مرحلے کی طرف لے جا سکتے ہیں جو جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی اُس خواہش کے خاتمے کا سبب بھی بن سکتے ہیں جو ابھی تک برقرار ہے۔

Mike Pompeo und Kim Yong Chol in Nordkorea
مائیک پومپیو نے پیونگ یونگ حکومت کے سینیئر اہلکار کم یونگ چول کے ساتھ مذاکرات کو تعمیری اور بعض معاملات میں بڑی پیش رفت بتایا تھا۔ تصویر: Reuters/A. Harnik

شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی میں ملکی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کا نام ظاہر کیے بغیر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’ہم امید کر رہے تھے کہ امریکا مثبت اقدامات  کی پیشکش کرے گا تاکہ فریقین کے درمیان سربراہی ملاقات کی روح کے مطابق اعتماد سازی  میں اضافہ ہو سکے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’تاہم پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات میں سامنے آنے والا امریکا کا رویہ اور نقطہ نظر بلا شبہ قابل افسوس ہے۔‘‘

دوسری طرف جاپان روانگی سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بتایا کہ پینٹا گون کی ایک ٹیم 12 جولائی کو شمالی کوریا کے حکام کے ساتھ ملاقات کرے گی۔ جس میں شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے مقام کے خاتمے پر بات چیت کی جائے گی۔

ا ب ا / ع ح (ایسوسی ایٹڈ پریس، اے ایف پی)