1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوٹن کا ’کریمیا ایفیکٹ‘، ختم ہوتا ہوا

16 مارچ 2019

سن دو ہزار چودہ میں جب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرائن کے علاقے کریمیا کو روس کا حصہ بنانے کا متنازعہ فیصلہ کیا تھا تو ان کی عوامی مقبولیت میں ایک دم اضافہ ہو گیا تھا۔ تاہم اب پانچ برس بعد صورتحال کچھ مختلف ہو چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/3FBOd
Krim Sewastopol - TV-Übertragung  von Putin-Rede
تصویر: picture-alliance /dpa/EPA/A. Pedko

پانچ برس قبل روس نواز مسلح جنگجوؤں نے یوکرائن کے جزیرہ نما علاقے کریمیا کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ کئی ماہ بعد سولہ مارچ سن دو ہزار چودہ کو روس نے اس علاقے میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کا انعقاد کرایا، جس میں مقامی لوگوں سے پوچھا گیا کہ آیا وہ روس کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں؟ اس ریفرنڈم میں ستانوے فیصد ووٹرز نے روس کا حصہ بننے کے حق میں ووٹ دیا۔

دوسری طرف زیادہ تر ممالک نے اس متنازعہ ریفرنڈم کو تسلیم نہیں کیا۔ اس انتخابی عمل کے دو دن بعد ہی کریمیا کے روس کے ساتھ باقاعدہ الحاق کے لیے ایک معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی۔ ماسکو نے اس عمل کو کریمیا کا روس کے ساتھ دوبارہ الحاق قرار دیا تاہم یوکراین اور مغربی ممالک نے کہا کہ ماسکو حکومت کا یہ عمل بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔ مذمت اور عالمی تنقید کے باوجود روسی صدر کی قیادت میں ماسکو حکومت نے اس یوکرائنی علاقے کو روس کا ایک علاقہ بنا ڈالا۔

پوٹن کے اس متنازعہ فیصلے کے باعث روس میں ان کی مقبولیت اچانک بڑھ گئی۔ سن دو ہزار چودہ میں کرائے گئے عوامی جائزوں کے مطابق تب پوٹن کی عوامی مقبولیت ساٹھ فیصد سے بڑھ کر اسّی فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ اسے ’پوٹن کا کریمیا ایفکٹ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم یہ صورتحال زیادہ عرصہ برقرار نہ رہ سکی۔

بالخصوص سن دو ہزار اٹھارہ میں روسی صدر نے کہا کہ پینشن کے نظام میں اصلاحات کی جائیں گی اور ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھا دی جائے گی۔ اس اعلان سے پوٹن کی عوامی مقبولیت کم ہو گئی تھی۔ آج کل روس میں پوٹن کی عوامی مقبولیت  64 فیصد ہے اور ان  افراد کا کہنا ہے کہ وہ پوٹن سے مطمئن ہیں۔

کریمیا کو روس کا حصہ بنانے کی وجہ سے امریکا اور یورپی ممالک نے روس پر پابندیاں بھی عائد کیں، جس کی وجہ سے روسی اقتصادیات پر منفی اثرات پڑے۔ اس وقت روس میں ایسی کوئی بحث نہیں پائی جاتی کہ کریمیا حقیقی طور پر روس کا علاقہ تھا یا یوکرائن کا۔ تاہم اب یہ ایک بین الاقوامی تنازعہ ضرور بن چکا ہے۔ ماہرین کے مطابق مستقبل میں کریمیا کا معاملہ روسی حکمرانوں اور عوام کے لیے ایک حقیقی خطرہ بن سکتا ہے۔

ع ب / ع ا / آر جی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں