1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پچاس ہزار تارکین وطن کو قانونی طور پر یورپ آنے کی اجازت

17 جون 2019

اس اقدام کا مقصد یہ تھا کہ غیر یورپی تارکین وطن کو یورپ آنے کے لیے اسمگلروں کی مدد اور غیرقانونی سمندری سفر جیسے پرخطر طریقوں کے استعمال سے روکتے ہوئے ان کی جانیں بچائی جائیں اور انہیں قانوناﹰ سیدھا یورپ لایا جائے۔

https://p.dw.com/p/3KaHQ
جرمنی ان پچاس ہزار تارکین وطن میں سے دس ہزار کو اپنے ہاں پناہ دے گا، چار ہزار سے زائد جرمنی پہنچ بھی چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/H. Hollemann

اس بارے میں یورپی یونین نے وعدہ کیا تھا کہ وہ یورپ کی طرف پناہ کے لیے غیر قانونی ترک وطن کے رجحان کو روکنے کی خاطر ہزارہا غیر یورپی تارکین وطن کو محفوظ اور قانونی طریقے سے براہ راست یورپ آنے کا موقع فراہم کرے گی۔ اب یورپی یونین نے زیادہ تر بحران زدہ علاقوں اور بدامنی کے شکار ممالک کے ایسے 33 ہزار تارکین وطن اور مہاجرین سے متعلق اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے۔

یورپی یونین کے مہاجرین اور تارکین وطن سے متعلقہ امور کے نگران کمشنر دیمیتریس آوراموپولوس نے جرمنی کے فُنکے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ یورپی یونین نے شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے فوری تحفظ کے حق دار جن ہزار ہا تارکین وطن کو قانونی طور پر یورپ لا کر انہیں مختلف ممالک میں پناہ دینے کا فیصلہ کیا تھا، ان میں سے اب تک 32 ہزار 700 تارکین وطن یورپ پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تقریباﹰ 33 ہزار مہاجرین اور تارکین وطن میں سے 4100 کو سیدھا جرمنی لایا گیا، جو یورپی یونین کا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا ملک ہے۔

یورپی یوین کے اس کمشنر نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت یورپی یونین کی قیادت نے وعدہ کیا تھا کہ اس سال اکتوبر تک کُل 50 ہزار کے قریب تارکین وطن کو ان کے بحران زدہ ممالک سے لاکر یورپ میں پناہ دی جائے گی۔

آوراموپولوس کے بقول، ''جہاں تک یورپی یونین کے خود اس کے اپنے لیے طے کردہ انسان دوست اہداف کا تعلق ہے، تو اب تک یہ ہدف دو تہائی حد تک پورا کیا جا چکا ہے۔‘‘ اس کا مطلب ہے کہ یورپی یونین آئندہ تقریباﹰ چار ماہ یا اس سے کچھ زیادہ عرصے کے دوران یورپ میں پناہ کے متلاشی مزید تقریباﹰ 17 ہزار مہاجرین اور تارکین وطن کو قانونی طور پر یورپ لے آئے گی۔

یورپی یونین کی طرف سے جرمنی کی تعریف

ان 50 ہزار تارکین وطن میں سے جرمنی نے اپنے ہاں 10 ہزار مہاجرین کو پناہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ دیمیتریس آوراموپولوس نے بتایا، ''اب تک ایسے 4100 تارکین وطن جرمنی پہنچائے جا چکے ہیں۔ اس سال اکتوبر تک اسی مد میں مزید کم از کم 5900 تارکین وطن کو جرمنی لاکر پناہ دے دی جائے گی۔‘‘

یورپی یونین کے اس کمشنر نے کہا، ''اس انسان دوست عمل میں جرمنی کا کردار واقعی قابل ستائش ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ یورپی یونین کا یہ پروگرام اب تک بہت کامیاب رہا ہے۔ ہماری خواہش تھی کہ ہم پناہ اور فوری تحفظ کے مستحق انسانوں کو قانونی طور پر یورپ لا کر انہیں پناہ دے سکیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم اب تک اپنا یہ ہدف دو تہائی حد تک حاصل کر چکے ہیں۔‘‘ یورپی یونین نے اپنے اس پروگرام پر عمل درآمد کا فیصلہ ستمبر 2017ء میں کیا تھا۔

م م / ع ا / اے ایف پی، ای پی ڈی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں