1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پکاسو کے فن پارے کے لئے نئی ریکارڈ قیمت

5 مئی 2010

امریکی شہر نیویارک کے کرسٹی ہاؤس میں منعقدہ نیلامی میں مشہور زمانہ ہسپانوی مصور پبلو پکاسو کی بنائی ہوئی ایک پینٹنگ 106 ملین ڈالر میں فروخت ہونے کے بعد دنیا کی مہنگی ترین تصویر بن گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/NEiw
تصویر: AP

ابتدائی طور پر اس کی قیمت کا اندازہ 70 سے 90 ملین ڈالر کے درمیان لگایا گیا تھا۔ 1932ء میں اس ہسپانوی فنکار کی تیار کردہ اِس تصویر میں، جس کا عنوان ’’نیوڈ، گرین لیوز اور بَسٹ‘‘ ہے، بغیر لباس کے انسانی جسم اور سبز پتے دکھائےگئے ہیں۔ نیلامی کے دوران بولی دینے والے ایک شخص نے ٹیلی فون کر کے اس تصویر کے لئے سب سے زیادہ قیمت دینے کی پیش کش کی۔ پکاسو کے 106 ملین ڈالر میں فروخت ہونے والے اس فن پارے سے پہلے سب سے زیادہ مہنگے فن پارےکا ریکارڈ سوئٹزرلینڈ کے مشہور مجسمہ ساز البیرٹو جیاکومیٹی کے مجسمے ’’واکنگ مَین‘‘ نے قائم کیا تھا، جو اِسی سال فروری میں ایک سو چار اعشاریہ تین ملین ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔

Picasso Nu au plateau de sculpteur teuerstes Bild
106 ملین ڈالر میں فروخت ہونے والی پینٹنگ کا ایک منظرتصویر: picture-alliance/dpa

’’واکنگ مَین‘‘ سے پہلے تک سب سے مہنگے فن پارے کا ریکارڈ بھی پکاسو ہی کی ایک پینٹنگ ’’بوائے وِد اے پائپ‘‘ کے پاس تھا، جو سن 2004 ء میں ایک سو چار اعشاریہ دو ملین ڈالر میں فروخت ہوئی تھی۔ پکاسو کی تصویر ’’نیوڈ، گرین لیوز اور بَسٹ‘‘ کے لئے دی جانے والی اتنی بھاری قیمت اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ آرٹ مارکیٹ عالمی معاشی بحران کے اثرات سے باہر آگئی ہے۔

’’نیوڈ، گرین لیوز اور بَسٹ‘‘ پچاس کے عشرے سے لاس اینجلس کے فنی شاہکار جمع کرنے کے شوقین فرانسیس اور سڈنی بروڈی کی ملکیت چلی آ رہی تھی۔ اِس پینٹنگ کو محض ایک بار سن 1961ء میں نمائش کے لئے پیش کیا گیا تھا۔

رپورٹ: بخت زمان یوسف زئی

ادارت: امجد علی