1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈائنوسار کا نایاب ڈھانچہ دو ملین یورو میں نیلام

5 جون 2018

پیر پانچ جون کے روز ڈائنوسار کا ایک انتہائی نایاب ڈھانچہ دو ملین یورو یا دو اعشاریہ تین ملین ڈالر کی رقم کے بدلے فروخت کر دیا گیا۔ یہ ڈھانچہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں آئفل ٹاور پر فروخت کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2yxdH
Frankreich Dino Skulptur vor dem Eiffeturm in Paris
تصویر: Getty Images/AFP/C. Lebertre

اس ڈائنوسار کی ہڈیاں امریکی ریاست وائیومنگ سے سن 2013ء میں کھدائی کے دوران ملی تھیں اور سائنس دانوں کے مطابق اس ڈائنوسار کا تعلق گوشت خور ڈائنوسارز سے ضرور ہے، تاہم اسپیشیز کے اعتبار سے یہ ’شاید ایک الگ نوع‘ کا جانور تھا۔

ساڑھے بارہ کروڑ سال پرانے فوصل شدہ انڈوں میں چھپکلی کے جنین

ٹی ریکس کی کھوپڑی کا اسکین، ’ایک جادوئی عمل‘

پرتگال میں ’شکاریوں کا بادشاہ‘ ڈائنوسارس دریافت

ڈیڑھ سو ملین سال پرانے اس ڈھانچے میں سے 70 فیصد درست حالت میں ہے، جسے فنی نمونے جمع کرنے والے ایک فرانسیسی شہری نے خریدا۔ اس خریدار کا نام نہیں بتایا گیا۔ اس خریدار کی جانب سے تاہم ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈھانچہ ایک میوزیم میں رکھا جائے گا، تاکہ عوام اسے دیکھ سکیں۔

اس ڈھانچے کو نیلام کرنے والے  کلود اگوٹیے نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا، ’’خریدار نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اس ڈھانچے کو کسی فرانسیسی میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا جائے۔‘‘

تیس فٹ یا نو میٹر سے زائد طویل یہ ڈائنوسار ڈھانچہ دو اعشاریہ چھ میٹر بلند ہے اور یہ جانور جوراسک دور کے آخری حصے میں زندہ تھا۔ آگوٹیے نیلام گھر سے وابستہ ایرک میکلر کے مطابق، ’’اپنی اسپیشیز سے تعلق رکھنے والا یہ وہ واحد ڈائنوسار ہے، جس کی آج تک کوئی باقیات دریافت ہوئی ہیں۔‘‘

اس سے قبل ڈائنوسار جانوروں کے علوم کے ماہر ایرک گینیسٹے نے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا تھا، ’’اس ڈھانچے کے ذریعے یہ تخصیص ناممکن ہے کہ اس کا تعلق ایلوساؤرس ڈائنوسار گروہ سے ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے کندھوں کی ہڈیاں زیادہ لمبی ہیں اور اس کے دانتوں کی تعداد دیگر ڈائنوسارز کے مقابلے میں مختلف ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’’اس کے اور ایلوساؤرس (ڈائنوسارز کی ایک قسم) کے درمیان موجود فرق انسان اور گوریلا کے درمیان پائے جانے والے فرق سے بھی زیادہ ہیں۔‘‘

اس نیلامی میں سویڈش اور جاپانی بولی کنندگان نے بھی شرکت کی اور وہ اس کی قیمت کو دو ملین یورو تک لے گئے۔ واضح رہے کہ فرانسیسی نیلام گھر نے یہ ڈھانچہ سن 2016 میں گیارہ لاکھ ڈالر میں خریدا تھا۔

ع ت / م م / اے ایف پی