1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈوئچے ویلے کا نیا فیس بک چینل ’ڈی ڈبلیو ویمن‘

8 مارچ 2019

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ڈوئچے ویلے کی جانب سے ’ڈی ڈبلیو وومن‘ کے نام سے خصوصی منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ یہ ان سب کے لیے ہے، جو دنیا بھر میں صنفی مساوات کے لیے آواز اٹھاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Eema
Facebook DW Women

 ڈی ڈبلیو دنیا بھر میں اپنے صارفین کو خواتین کے عالمی  دن کی مناسبت سے صنفی مساوات کے موضوع پر وسیع پیمانے پر خدمات پیش کر رہا ہے۔ خواتین کی خود مختاری اور ان کے حقوق کا دفاع ڈی ڈبلیو کا اہم ترین موضوع ہے۔

 ڈوئچے ویلے کی مدیر اعلیٰ اینس پول نے اس موقع پر کہا کہ فیس بک پر ہماری یہ نئی پیشکش مستقبل میں بھی اس موضوع  کو مزید اجاگر کرتی رہے گی۔ یہ پورے ڈی ڈبلیو کے بہترین موضوع کے طور پر پیش کیا جائے گا اور اس میں تمام شعبے شامل ہوں گے۔

 اس سے قبل  ڈی ڈبلیو میں وومن ٹاک آن لائن اور گلوبل سوسائٹی جیسے پیجز موجود تھے اور اب ان دونوں کو بھی یکجا کر دیا گیا ہے۔ ڈی ڈبلیو وومن نامی اس منصوبے کی نگران ونیسا فشر کے مطابق، ’’ہم اپنی تمام تر طاقت کو یکجا کرتے ہوئے پونے چار لاکھ فینز کے ساتھ شروعات کر رہے ہیں۔‘‘

دنیا کے کئی خطوں، جن میں ڈوئچے ویلے کے لیے کچھ اہم ممالک بھی شامل ہیں، میں خواتین کو ابھی بھی استحصال، غربت اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ ساتھ ہی اس صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے بہت سی مختلف تحریکیں اور پیش رفت بھی جاری ہیں۔ ڈی ڈبلیو وومن دنیا بھرکی خواتین کو تحریک دے گا۔ ونیسا فشر کہتی ہیں،’’یہاں پر مختصر تعارف پیش کیے جائیں گے۔ اس کیٹیگری میں ان لوگوں سے ملاقات کرائی جائے گی، جو اپنے مقصد کے حصول کے لیے بہت کچھ خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔ وہ صنفی مساوات، سماجی تبدیلی اور سیاست میں شمولیت بڑھانے کے لیے متحرک رہتے ہیں۔‘‘

’ڈی ڈبلیو وومن‘ کی ٹیم چاروں براعظموں سے تعلق رکھنے والے ’ Vloggers ‘ کو باقاعدگی سے موقع فراہم کرے گی، جو ہر ہفتے دنیا کے حالات کو دیکھتے ہوئے ان موضوعات پر روشنی ڈالیں گے، جنہیں ایک طرح سے ممنوعہ قرار دیا جاتا ہے۔ وہ دنیا کو بتائیں گے کہ ان کے ممالک میں خواتین کو کن حالات کا سامنا ہے اور وہ کیا کچھ کر رہی ہیں۔

ڈی ڈبلیووومن میں خواتین کو روزگار کی جگاہوں پر درپیش ماحول پر بھی توجہ دی جائے گی، ان کی تعلیم اور کیریئر، رسم و رواج اور نسلی تنازعات کے ساتھ ساتھ رجحانات اور ماحول کے حوالے سے ان میں شعور اجاگر کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی۔

DW Kommentarbild Vanessa Fischer
وینیسا فشر

خواتین کی طاقت

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ڈی ڈبلیو ٹی وی کے جرمن پروگرام میں اس دن کو خاص طور پر موضوع بنایا جائے گا یعنی یہ ’’ٹاپک آف دا ڈے‘‘ ہو گا۔ اس دوران ’ڈجییٹل واریئر‘ نامی سیریز میں شامل خواتین کا تعارف پیش کیا جائے گا۔ ’یورو میکس‘ کلچر 21 اور گلوبل 3000 نامی پروگراموں میں مختلف ممالک میں تبدیلی کے لیے کوشاں خواتین سے ملاقات کرائی جائے گی۔ کواڈریگار میں خواتین  مہمان سیاست میں شامل خواتین کے حوالے سے بات کریں گی۔ اس  کے علاوہ سیاحت کے پروگرام ’چیک ان‘ میں صرف خواتین کے لیے مخصوص سیاحت پر تحقیق پر پیش کی جائے گی۔

 اس کے علاوہ ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی جائے گی، جس کا موضوع خاتون پولیس اہلکار، ہسپانوی علاقے میلیلا کی مشقت کرنے والی خواتین، فاؤنڈرز ویلی کی خواتین اور روسی خواتین ہیں۔ یہ ’تھیم ڈے‘ ڈی ڈبلیو کے ویب پیج پر لائیو سٹریم کے ذریعے بھی دیکھا جا سکے گا  اور آن لائن پر بھی خصوصی مواد موجود ہو گا۔

 ’ڈجییٹل واریئر‘ نامی سیریز ڈی ڈبلیو کے انگریزی پروگرام کا حصہ ہو گی اور اسی طرح گلوبل 3000  کے خصوصی پروگرام میں بھی اسے شامل کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی افریقی شہر کیپ ٹاؤن میں حال ہی میں ہوئی اس ملاقات کی بات بھی کریں گے، جس میں افریقہ کے ڈجیٹل شعبے کی سرکردہ خواتین موجود تھیں۔ ہسپانوی زبان کے ڈی ڈبلیو چینل کے پروگرام ’ فوئیرزا لاطینا‘ میں آپ کولمبیا کی فٹ بال کھلاڑی یوریلی رنکون سے مل سکیں گے۔یہ ہفتہ وار پروگرام گزشتہ برس شروع کیا گیا تھا اور اس میں لاطینی امریکی خطے کی باہمت خواتین کا تعارف پیش کیا جاتا ہے۔

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ڈی ڈبلیو کے تیس مختلف زبانوں پر مشتمل شعبوں میں متعدد اہم موضوعات پر روشنی ڈالی جا رہی ہے۔ ان میں ایرانی خواتین اور ان کے ٹیٹوز، سیف سٹی نامی ایپ کے بارے میں بتایا جائے گا، جو بھارت میں جنسی حملوں کے حوالے سے معلومات اکھٹی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ نیروبی کی ایک کچی بستی میں جنسی حملوں سے تحفظ کی خاطر کک باکسنگ سکھانے والی خواتین ، روانڈا کی پارلیمان کی خواتین ارکان، جنگی میدان کی خاتون فوٹوگرافر کے ساتھ ساتھ اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے کی خاطر مقید کر دی جانے والی خواتین کی بین الاقوامی سطح پر ہونے والی ملاقات جیسے موضوعات ڈی ڈبلیو کی مختلف زبانوں کی ویب سائٹ پر موجود ہوں گے۔

ع الف، ع ت (ڈی ڈبلیو)