1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافریقہ

کورونا مریضوں کی اموات میں تین گنا اضافہ

18 دسمبر 2020

تازہ ریسرچ نے بتایا کہ اسپتالوں میں داخل کورونا وائرس سے بیمار افراد کی اموات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب اس وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین کا استعمال امریکا، برطانیہ اور کینیڈا میں شروع ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/3muJH
Bild des Jahres 2020 I Dr. Joseph Varon I COVID-19
تصویر: Go Nakamura/Getty Images

تازہ ریسرچ میں محققین نے فرانسیسی ڈیٹا سے نتائج اخذ کیے ہیں۔ اس ڈیٹا کے مطابق رواں برس مارچ اور اپریل میں کورونا وبا کی پہلی لہر کے دوران ہلاکتیں پینتالیس ہزار آٹھ سو انیس تھیں جبکہ دوسری لہر کے دوران حالیہ ہفتوں میں کورونا مریضوں کی اموات نواسی ہزار پانچ سو تیس تک پہنچ چکی ہیں۔ کورونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری کووڈ انیس کا تقابل انفلوئنزا مرض سے کیا گیا ہے۔بھارت ميں کووڈ انيس کے متاثرین کی تعداد قريب ایک کروڑ

ریسرچ کے دوران دم توڑنے والے مریضوں کی شرح 16.9 فیصد ہے۔ دوسری جانب انفلوئنزا سے مرنے والے افراد کی اوسط شرح5.28 ہے۔ کووڈ انیس کے مریضوں کی انتہائی نگہداشت کی شرح 16.3 فیصد اور انفلوئنزا کے مریضوں کے لیے انتہائی نگہداشت کی شرح 10.8 فیصد ہے۔ کورونا مریضوں کا قیام انتہائی نگہداشت کی وارڈ میں انفلوئنزا کے مریض کے مقابلے میں دوگنا ہے۔ انفلوئنزا کے مریض کو سات سے آٹھ دن انتہائی نگہداشت درکار ہوتی ہے جب کہ کورونا وائرس کا مریض کم از کم سولہ دن آئی سی یُو میں رکھا جاتا ہے۔

Iran Coronavirus
دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہےتصویر: Fatemeh Bahrami/AA/picture alliance

درج ذ‌یل ہے دنیا بھر میں کورونا وبا اور مدافعتی اقدامات کی تازہ صورت حال:

امریکی براعظموں میں پریشان کن حالات

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن (FDA) نے جمعرات کو ایک اور ویکسین کی ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ یہ موڈیرنا دوا ساز کمپنی کی تیار کردہ ویکسین ہے۔ قبل ازیں فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین کی ہنگامی منظوری دی جا چکی ہے اور اس کا استعمال بھی شروع کر دیا گیا ہے۔دہلی: بیرونی ممالک کے تبلیغی جماعت کے تمام افراد بری

امریکا میں کورونا میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد ایک کروڑ چھہتر لاکھ سے زائد ہے اور ہلاکتیں تین لاکھ سترہ ہزار سے زائد ہیں۔ کولمبیا نے بھی مریضوں کی بڑھتی تعداد کی تصدیق کی ہے۔ اس ملک میں اسی وائرس کی لپیٹ میں آنے والوں کی تعداد چودہ لاکھ سے زائد ہے اور اموات انتالیس ہزار سے زیادہ ہیں۔

USA Coronavirus Impfstoff Coronaimpfstoff
امریکی حکام نے ایک اور ویکسین کی ہنگامی استعمال کی منظوری دی ہےتصویر: Scott Olson/Getty Images

ایشیا میں ویکسین کے حصول کی کوششیں

پاکستانی شہروں میں کورونا وبا کی پھیلاؤ جاری ہے اور مریضوں کی کل تعداد ساڑھے چار لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ دوسری جانب ایشیائی ملکوں نے بھی ویکسین کے حصول کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ فلپائن نے پچیس ملین خوراکیں موڈیرنا اور ارکٹوروس تھیراپیوٹکس فارماسوٹیکل کمپنیوں سے خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ فائزر اور بائیو این ٹیک نے اپنی ویکسین کو منظوری کے لیے جاپانی ریگولیٹری ادارے کو درخواست جمع کرا دی ہے۔ جاپان اس ویکسین کی ایک سو بیس ملین خوراکیں خریدے گا۔ جاپانی حکومت نے واضح کیا ہے کہ فائزر ویکسین کی خریداری اس کے مؤثر اور محفوظ ہونے کی بنیاد پر کی جائے گی۔

یورپی منظر نامہ

جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ جمعہ اٹھارہ دسمبر کی صبح تک کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے والے نئے مریضوں کی تعداد تینتیس ہزار سات سو ستتر ہے۔ جمعرات سے اٹھارہ دسمبر کی صبح تک آٹھ سو تیرہ افراد بیماری سے جانبر نہیں ہو سکے۔

Indien Nasenabstrichproben-Test bei Covid-19
کورونا مریضوں کے ہنگامی بنیاد ہر کلینیکل ٹیسٹوں کا سلسلہ قریب ساری دنیا میں جاری ہےتصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS.com/N. Sharma

جرمن وزیر صحت ژینس شپاہن نے کورونا ویکسین لگانے کی ترجیحات کی وضاحت جاری کر دی ہے۔ سب سے پہلے اسی برس یا اس سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔ فرانس میں پاسچر انسٹیٹیوٹ نے واضح کیا ہے کہ ہوٹلوں اور ریسٹورانوں میں زیادہ وقت گزارنے سے کورونا کی افزائش ہو رہی ہے۔فرانسیسی صدر ماکروں کووڈ انیس کا شکار

افریقہ

افریقی براعظم کے کئی ملکوں کو کورونا وبا کی دوسری لہر کا سامنا ہے۔ ان ملکوں کا تعلق وسطی اور مغربی افریقہ سے ہے۔ ان میں نائجیریا، نائجر، موریطانیہ، بُرکینا فاسو، مالی، ٹوگو اور جمہوریہ کانگو خاص طور پر نمایاں ہیں۔ اسی طرح سینیگال میں بھی کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی تصدیق کی گئی ہے۔ روانڈا میں جمعرات سترہ دسمبر کو ہونے والی ہلاکتیں سات سو سے زائد تھیں۔ افریقی ہیلتھ ماہرین کا خیال ہے کہ براعظم افریقہ میں دوسری لہر کی شدت پہلی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہو گی۔

ع ح، ع ت (اے پی، اے ایف پی، ڈٰ پی اے)