1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتشمالی امریکہ

کورونا ویکسین: امریکا میں ہنگامی استعمال کی درخواست

21 نومبر 2020

کورونا وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی پہلی ویکسین جرمن دوا ساز ادارے نے امریکی کمپنی فائزر کے اشتراک سے تیار کی ہے۔ اس کی امریکا میں استعمال کی ہنگامی منظوری کی درخوست جمع کرا دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3leQl
Symbolbild Corona Impfstoff Biontech und Pfizer BNT162bt
تصویر: Jens Krick/Flashpic/picture alliance

جرمن دوا ساز ادارے بائیو این ٹیک نے کووڈ انیس کی ویکسین کی امریکا میں استعمال کی باضابطہ منظوری حاصل کرنے کی درخواست جمع کرا دی ہے۔ امریکا میں کسی بھی دوا کو فروخت کرنے کی باقاعدہ اجازت 'فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی‘ (ایف ڈی اے) سے حاصل کرنا ہوتی ہے۔

ایف ڈی اے سارے امریکا میں دوا سازی اور اس کے استعمال کا ایک نگران ادارہ ہے۔ کورونا وائرس کی بیماری کے خلاف تیار کی گئی کسی بھی ویکسین کی اجازت کی یہ پہلی درخواست ہے، جو جمعہ بیس نومبر کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی کو پیش کی گئی ہے۔

ویکسین 95 فیصد موثر ہے

امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کے چیف ایگزیکٹو البرٹ بُورلا کا کہنا ہے کہ ایف ڈی اے کی اجازت ملنے کی صورت میں ویکسین کا ہنگامی استعمال ممکن ہو جائے گا۔ انہوں نے درخواست جمع کرانے کو دونوں دوا ساز اداروں اور عام لوگوں کے لیے ایک تاریخی دن قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیے: ہسپانوی آبادی کو کورونا کی ویکسین لگانے کا جامع پروگرام

یہ امر بھی اہم ہے کہ درخواست جمع کرانے سے چند دن قبل ہی ان فارماسوٹیکل کمپنیوں نے اعلان کیا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین کے مؤثر ہونے کی شرح پچانوے فیصد ہے۔ یہ اعلان تیسرے آزمائشی مرحلے کے مکمل ہونے کے بعد کیا گیا۔

ایف ڈی اے کا بیان

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ادارہ شفافیت اور مکالمت کو اہم خیال کرتا ہے کیونکہ اسی عمل سے کووڈ انیس کی ویکسین پر اعتماد پیدا ہو گا۔

یہ بیان ایجنسی کے سربراہ اسٹیفن ہان کی جانب سے جاری کیا گیا۔ ہان نے امریکی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ ویکسین کی منظوری سے قبل فراہم کردہ ڈیٹا کا مکمل جائزہ لیا جائے گا اور اس عمل کو ہر ممکن انداز میں شفاف، کھلا اور واضح رکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس: امریکا میں ڈھائی لاکھ سے بھی زیادہ ہلاکتیں

ابھی یہ واضح نہیں کہ امریکی ریگولیٹری ادارہ ویکسین کی منظوری کتنے عرصے میں دے گا۔ امکان ہے کہ ایجنسی ڈیٹا کے مطالعے اور دوسری دفتری کارروائیوں کے بعد وسطِ دسمبر میں کوئی اعلان کر سکتی ہے۔

منظوری کی صورت میں ویکسین کی فراہمی

دوسری جانب ویکسین کی درخواست جمع کرانے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایف ڈٰی اے کی باضابطہ منظوری کے چند گھنٹوں بعد وہ ویکسین کی فراہمی شروع کر سکتی ہیں۔

رواں برس کے ختم ہونے سے قبل ویکسین کی پچاس ملین خوراکیں تیار کر لی جائیں گی۔ ان میں سے پچیس ملین خوراکیں امریکا کو اگلے مہینے فراہم کرنا ہوں گی۔

اسی طرح امریکا کو مزید 30 ملین ڈوزز اگلے سال جنوری اور پھر 35 ملین خوراکیں بعد کے دو ماہ کے اندر فراہم کرنا ہوں گی۔ 

بائیو این ٹیک سن 2021 کے دوران 1.3 تین بلین مزید خوراکیں تیار کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہے۔ اس ویکسین کے خریداروں میں جرمنی کے علاوہ یورپی یونین اور برطانیہ بھی ویکسین خریدنے والوں میں شامل ہیں۔

ع ح/ش ح (اے پی، ڈی پی اے)

کورونا وائرس کی نئی قسم کے علاج کے لیے ویکسین