1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا بھارتی الیکشن کمیشن جنوبی بھارت کو نظر انداز کر رہا ہے؟

25 مارچ 2019

بھارتی الیکشن کمیشن کو ہندی زبان میں ہیش ٹیگ متعارف کروانے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جنوبی بھارت کی عوام کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ ہندی ان کی مادری زبان نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/3FbvO
Indien Wahlen
تصویر: Getty Images/AFP/P. Paranjpe

بھارت میں عام انتخابات کی تاریخ قریب آ رہی ہے اور  لوگوں کی انتخابات میں شمولیت یقینی بنانے کے لیے بھارتی الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پر کچھ ہیش ٹیگز کا آغاز کیا ہے۔ ان میں سے ایک ہیش ٹیگ ہے دیش کا مہا تہوار۔

اس حوالے سے جنوبی بھارت کے سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی الیکشن کمیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

 گوتم نامی  ایک صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،’’ کیا آپ اس ہیش ٹیگ کو جنوبی بھارتی عوام کو سمجھا سکتے ہیں جو ہندی زبان نہیں سمجھتے؟ کیا آپ کا ہیش ٹیگ صرف شمالی بھارت کے لیے ہے؟‘‘

ٹوئٹر کے ایک اور صارف راکھشت پونتھپور نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،’’ انتخابات میں سب کچھ ہندی میں ہے، انگلش میڈیا، پی جے پی کی حکومت اور کانگریس کا شکریہ۔‘‘

بھارتی ریاست تلنگانا کے وزیر اعلیٰ رجت کمار نے اس حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھاتی الیکشن کمیشن کے پیغامات اور بیانات کو مقامی زبان میں ترجمہ کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر شائع کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندی اور انگریزی زبان زیادہ تر لوگ سمجھتے ہیں اسی لیے سرکاری سطح پر بیانات کو انہیں دو زبانوں میں جاری کیا گیا ہے۔

تاہم سوشل میڈیا سمیت کئی سماجی کارکنان کا یہ کہنا ہے کہ بھارت کی تمام سرکاری زبانوں میں الیکشن سے متعلق معلومات کو شائع کرنا چاہیے۔ بھارت میں کل 22 زبانوں کو سرکاری زبان کی حیثیت حاصل ہے۔

ب ج/ ا ا