1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گُوگِل کو یورپی یونین کے اربوں ڈالر جرمانے کا سامنا

عابد حسین
27 جون 2017

یورپی یونین کی جانب سے گُوگِل کمپنی پر2.4 بلین یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس جرمانے کی وجہ گوگل کے ذريعے انٹرنیٹ پر کی جانے والی کاروباری سَرچ اور اسمارٹ فونز پر گاہکوں پر اپنا کنٹرول پیدا کرنے کی کوششیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/2fT9d
Google startet 'right to be forgotten' Formular für Entfernung von Inhalten
تصویر: picture-alliance/ROPI/Eidon/Scavuzzo

یورپی یونین کی جانب سے کسی ایک کمپنی پر عائد کیا جانے والا یہ سب سے بھاری جرمانہ ہے۔ قبل ازیں سن 2009 میں یونین نے بد اعتمادی کی بنیاد پر عالمی شہرت کے کمپیوٹر ساز ادارے اِنٹل پر ایک ارب ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ انٹل کمپیوٹر کے اندر نصب کیے جانے چِپ بنانے والی بین الاقوامی کمپنی ہے۔

یورپی کمیشن نے واضح کیا ہے کہ گوگل کو نوے ایام کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ شاپنگ سروسز کی مد ميں جاری رعایتوں کے سلسلے کو موقوف کر دے۔  اگر اس عمل کو جاری رکھا گیا تو گوگل کے ذیلی ادارے الفابیٹ کو حاصل ہونے والی روزانہ کی آمدن پر پانچ فیصد جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

EU Kommissarin Vestager zur Google Strafe
یورپی یونین کی جانب سے گُوگِل کمپنی پر2.4 بلین یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا ہےتصویر: Reuters/F. Lenoir

یورپی یونین کی جانب سے 2.7 بلین ڈالر کے مساوی جرمانہ گوگل کی ایک ذیلی کمپنی ایلفابیٹ پر عائد کیا گیا ہے۔ ایلفابیٹ حقیقت میں گوگل کی ملکیتی کمپنی ہے۔ یہ جرمانہ اِس کمپنی کے سالانہ حاصل ہونے والی آمدن کے تین فیصد کے مساوی ہے۔ سن 2013 میں امریکا میں یونین اور گوگل کے درمیان طے پانے والی ڈیل کی روشنی میں یہ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اُس ڈیل میں ایلفابیٹ کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنی شاپنگ سرچ کے بعض مروجہ اصولوں کو تبدیل کرے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق اتنے بھاری جرمانے سے گوگل کے مجموعی مالی اثاثوں کو کاری ضرب پہنچے گی۔

یورپی ریگولیٹرز کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ گوگل نے ایک منظم طریقے سے اپنے مخالفین کے آن لائن سرچ انجنوں کو بلاک کرنے کی کوشش کی تھی تا کہ اُن پر اشتہار چلانے کے سلسلے میں مسلسل کمی پیدا ہو سکے۔ تفتیش کے مطابق گوگل نے یہ پریکٹس براعظم یورپ کے مختلف ملکوں میں شروع کر رکھی تھی۔ ریگولیٹرز نے واضح طور پر اپنی رپورٹ میں بیان کیا ہے کہ گوگل کی پریکٹس ہر پہلو سے ایک غیرقانونی عمل ہے اور اس نے بداعتمادی کی فضا پیدا کی ہے۔