1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہزاروں سال پرانے تابوت سے سکندر اعظم نکلا نہ  قدیمی ‘بد دعا‘

20 جولائی 2018

مصری بندرگاہی شہر اسکندریہ سے ملنے والے دو ہزار سال پرانے ایک تابوت سے مقامی افراد کو امید تھی کہ غالباﹰ اس میں سکندر اعظم کی باقیات ہوں گی۔ لیکن ماہرین آثار قدیمہ نے اس تابوت میں تین ممیاں دریافت کی ہیں۔

https://p.dw.com/p/31ob0
Ägypten - Archäologen finden Skelette an der Stelle des Sarkophags in Alexandria
تصویر: Reuters/M. Abd El Ghany

یہ سر بہ مُہر دو ہزار سال پرانا سیاہ سنگ مرمر کا تابوت مقامی مزدوروں کو بُحیرہ روم پر واقع یونان کے تاریخی بندرگاہی شہر اسکندریہ میں رواں ماہ ایک عمارت کی تعمیر کے دوران ملا تھا۔ اسکندریہ میں ملنے والا یہ تیس ٹن وزنی سیاہ تابوت اب تک ایسا سب سے بڑا تابوت ہے۔

اس تابوت کے ملنے کی خبر عام ہونے کے بعد سے مقامی اور عالمی میڈیا میں ایسی قیاس آرائیاں ہونے لگی تھیں کہ اس میں یونان کے فاتح سکندر اعظم کی باقیات ہو سکتی ہیں۔

اسکندریہ شہر کی بنیاد سکندر اعظم یا ’الیگزینڈر دی گریٹ‘ نے 331 قبل از مسیح میں رکھی تھی اور یہ شہر آج تک اسی کے نام پر آباد ہے۔

تاہم مصر کی وزارتِ آثار قدیمہ نے اس تابوت میں سکندر اعظم کی باقیات ہونے کے امکانات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

Ägypten - Archäologen finden Skelette an der Stelle des Sarkophags in Alexandria
یہ تابوت مقامی مزدوروں کو اسکندریہ میں رواں ماہ ایک عمارت کی تعمیر کے دوران ملا تھاتصویر: Reuters/M. Abd El Ghany

مصر میں آثار قدیمہ کی سپریم کونسل کے سیکریٹری جنرل مصطفی وزیری نے تابوت ملنے کے مقام پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا،’’ ہمیں تابوت میں تین افراد کی باقیات ملی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اس میں ایک ہی خاندان کو دفن کیا گیا تھا۔ بد قسمتی سے ممیوں کی صرف ہڈیاں ہی باقی بچی ہیں اور جسم کے باقی حصے بہت خراب حالت میں ہیں۔‘‘

وزیری کا کہنا تھا کہ ممیوں کی کچھ باقیات تابوت میں موجود ایک چھوٹے سے سوراخ سے نکاسی کا گندا پانی جانے کے سبب بالکل شکستہ ہو گئی ہیں۔

اس طویل سر بہ مہر تابوت کے کھلنے سے قبل مصرکے میڈیا میں ایسی افواہیں گردش کرنے لگی تھیں کہ تابوت میں سے ہزار سال پرانی ’بد دعا‘ باہر نکل آئے گی۔ اس حوالے سے وزیری نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا،’’ ہم نے تابوت کھول لیا ے اور اللہ کا شکر ہے کہ اس سے دنیا میں کوئی قیامت نہیں آ گئی۔‘‘

Ägypten - Archäologen finden Skelette an der Stelle des Sarkophags in Alexandria
تصویر: Reuters/M. Abd El Ghany

323 قبل مسیح میں قدیمی شہر بابل میں مرنے والے سکندر اعظم کی قبر یا باقیات کہاں ہیں، یہ آج تک ایک راز ہے۔

ابھی حال ہی میں عجائبات عالم میں شمار ہونے والے اہرام مصر کے قریب سے زمانہ قدیم کے فرعونوں اور امراء کی لاشوں کو حنوط کرنے کی ایک ڈھائی ہزار سال پرانی ورکشاپ بھی دریافت ہوئی تھی۔

ص ح / ع ح / روئٹرز