1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہزارہا پاکستانیوں کے لیے روزگار، لاک ڈاؤن کے دوران شجر کاری

12 اپریل 2020

پاکستانی حکومت کی طرف سے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران روزانہ اجرت پر کام کرنے والے لیکن اب بیروزگار ہزارہا کارکنوں کو شجرکاری مہم میں حصہ لینے کی صورت میں روزگار کی پیشکش کی جانے لگی ہے۔

https://p.dw.com/p/3anbE
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق دنیا کے دیگر ممالک کی طرح کورونا وائرس کی وبا سے پاکستانی معیشت اور روزگار کی منڈی کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ تاہم سب سے زیادہ متاثر غربت کا شکار وہ محنت کش طبقہ ہے، جس سے تعلق رکھنے والے شہری روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کر کے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتے تھے لیکن جن کی بہت بڑی تعداد اب بیروزگار ہو چکی ہے۔

ایسے میں پاکستانی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووڈ انیس کے باعث وسیع پیمانے پر بیروزگاری سے بچنے کے لیے اب شجر کاری مہم میں حصہ لیتے ہوئے ایسے ہزارہا کارکنوں کو روزانہ کی بنیاد پر روزگار کی پیشکش کر دی ہے۔

'دوہرا مثبت فائدہ‘

اس بارے میں وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ''بہت سے دیہاڑی دار کارکن بیروزگار ہیں۔ ہماری حکومت دس ارب درخت لگانے کی مہم کے ایک حصے کے طور پر ایسے بہت سے کارکنوں کو روزگار دے رہی ہے۔ اس طرح بیک وقت (ایسے کارکنوں کی) زندگیوں اور کرہ ارض کی آب و ہوا دونوں پر مثبت اثر پڑے گا۔ ایسی ہر مہم اہم ہے۔‘‘

پاکستان میں دس بلین درخت لگانے کی یہ مہم عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم کا حصہ تھی۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث کرہ ارض کے درجہ حرارت میں اضافے سمیت کئی منفی اثرات کے ازالے کے لیے اس مہم کو انتہائی ضروری قرار دیا گیا تھا اور پاکستان میں اس پر عمل درآمد 2018ء میں شروع کیا گیا تھا۔

Pakistan | Billion tree tsunami
تصویر: Reuters/Malik Amin Asmal

'تریسٹھ ہزار سے زائد کارکنوں کے لیے روزگار‘

پاکستان کے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امور کے نگران وفاقی وزیر ملک امین اسلم نے آج اتوار بارہ اپریل کو ڈی پی اے کو بتایا، ''ہم اس شجرکاری مہم کے موجودہ دائرہ کار کو وسعت دینے کی تیاریوں میں ہیں۔ اس طرح پورے ملک میں 63 ہزار سے زائد کارکنوں کو روزگار مل سکے گا۔‘‘

ساتھ ہی ملک امین اسلم نے مزید کہا کہ اس مہم کے تحت جن کارکنوں کو روزگار ملے گا، وہ اپنی محنت کے بدلے یومیہ بنیادوں پر آٹھ امریکی ڈالر کے برابر تک رقم کما سکیں گے۔ پاکستان کے اس وفاقی وزیر کے مطابق، ''ہماری کوشش ہو گی کہ ہم سال رواں کے آخر تک ایک ارب درخت لگانے کا اپنا (جزوی) ہدف حاصل کر لیں۔‘‘

ماہرین کا اندازہ ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن، ملک کے چند علاقوں میں مسلح سکیورٹی دستوں کی مدد سے لگائے گئے کرفیو اور عام شہریوں کی نقل و حرکت محدود کیے جانے کے باعث ملک میں روزگار کے 18 ملین سے زائد مواقع کے لیے خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔

م م / ع ب (ڈی پی اے، ٹوئٹر)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں