1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یروشلم: رمضان میں پابندیاں، دسویں روز بھی جھڑپیں

23 اپریل 2021

گزشتہ رات یروشلم میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے نتیجے میں ایک سو سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں جبکہ پولیس نے چوالیس افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے۔

https://p.dw.com/p/3sTDO
Israel Jerusalem Polizei Palästinenser
تصویر: Mostafa Alkharouf/AA/picture alliance

یروشلم میں رمضان کے آغاز سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن گزشتہ رات یہ ہنگامے سے سب سے زیادہ شدید تھے۔ گزشتہ شب بیس اسرائیلی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ ان ہنگاموں کا آغاز اسرائیلی حکام کی طرف سے افطاریوں کے حوالے سے عائد کردہ پابندیوں کے بعد ہوا تھا۔ یروشلم میں مسلمان، مسیحی اور یہودی آباد ہیں اور موجودہ جھڑپوں کا مرکز بھی یہی شہر بنا ہوا ہے۔ گزشتہ دس روز ہے تقریبا ہر رات ہی اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

Israel l Protest palästinensischer Muslime in Jerusalem
تصویر: Mostafa Alkharouf/AA/picture alliance

رمضان کے آغاز پر اسرائیلی پولیس نے یروشلم کے قدیم حصے میں واقع دمشق گیٹ کے ارد گرد رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ روایتی طور پر فلسطینی مسلمان ہر سال رمضان میں وہاں افطار کرتے ہیں۔ گزشتہ شام وہاں سینکڑوں فلسطینی جمع ہوئے، جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے واٹر کینن اور اسٹین گرینیڈ فائر کیے۔ جواب میں فلسطینیوں نے بھی پولیس کی جانب پتھر اور بوتلیں پھینکیں۔

انتہاپسند یہودیوں کی ریلی

دوسری جانب گزشتہ روز ہی انتہائی دائیں بازو کے یہودیوں کے گروپ 'لاحافا‘ کے سینکڑوں اراکین نے دمشق گیٹ کی جانب مارچ کیا اور وہ 'عربو یہاں سے نکل جاؤ‘ جیسے نعرے بلند کر رہے تھے۔ یہ احتجاج ٹک ٹاک کی اُس وائرل ویڈیو کے جواب میں تھا، جس میں کچھ فلسطینی لڑکے ایک مذہبی یہودی کو مار پیٹ رہے ہیں۔ اس کے جواب میں بھی ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں یہودیوں کو مل کر فلسطینی مسلمانوں پر حملہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

Israel l Protest der jüdischen Extremistengruppe "Lahava" in Jerusalem
تصویر: Ariel Schalit/AP/picture alliance

یروشلم پولیس نے انتہاپسند یہودیوں کے مارچ کو روکنے کے لیے بھی دمشق گیٹ سے پہلے ہی رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں۔ پولیس نے انہیں بھی پیچھے دھکیلنے کے لیے واٹر کینن اور اسٹین گرینیڈ فائر کیے۔ مبصرین کے مطابق آئندہ روز میں یہ جھڑپیں مزید شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

اسرائیل نے سن 1967ء کی جنگ میں مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا لیکن زیادہ تر بین الاقوامی برادری اسے ابھی تک مقبوضہ علاقہ ہی تسلیم کرتی ہے۔ فلسطینی مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی ریاست کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں۔ مشرقی یروشلم کا تنازعہ اس قدر شدید ہے کہ امن عمل ایک عشرہ قبل اسی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گیا تھا۔

ا ا / ش ج (اے ایف پی، اے اپی)