1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین: بچتی پالیسی جاری رہے گی، میرکل

مقبول ملک26 اگست 2014

جرمنی نے واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ اسپین کے ساتھ مل کر یورپی یونین کی بچت کی سیاست پر عمل پیرا رہے گا حالانکہ اسی حوالے سے فرانسیسی حکومت کی اقتصادی پالیسی ملکی سطح پر سیاسی بحران کا باعث بن گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1D146
تصویر: Getty Images/David Ramos

یہ بات وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اسپین کے اپنے ایک دورے کے دوران ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے کے ساتھ پیر کی شام ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ چانسلر میرکل نے میڈرڈ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسپین درست سمت میں آگے کی طرف بڑھ رہا ہے۔

کچھ عرصہ پہلے تک مالیاتی بحران کا شکار رہنے والے ملک اسپین کی اقتصادی حالت بہتر بنانے کی میڈرڈ حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے جرمن چانسلر نے، جو یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت کی سربراہ حکومت ہیں، یہ بھی کہا کہ ہسپانوی وزیر اقتصادیات لوئس دے گوئنڈوس نے اسپین کو اقتصادی بحران سے نکالنے کے لیے قابل تعریف خدمات انجام دی ہیں۔ اسی لیے جرمنی اسپین کی ان کوششوں کی تائید کرتا ہے کہ موجودہ ہسپانوی وزیر اقتصادیات کو یورو زون کے ملکوں پر مشتمل یورو گروپ کا نیا سربراہ منتخب کیا جانا چاہیے۔

Merkel und Rajoy 25.08.2014 in Santiago de Compostela
جرمن چانسلر کی طرف سے لوئس دے گوئندوس کی یورو گروپ کے نئے سربراہ کے عہدے کے لیے امیدوار کے طور پر حمایت اس ہسپانوی وزیر کے لیے فیصلہ کن اہمیت کی حامل ہو سکتی ہےتصویر: Getty Images/Afp/Miguel Riopa

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جرمن چانسلر کی طرف سے لوئس دے گوئندوس کی یورو گروپ کے نئے سربراہ کے عہدے کے لیے امیدوار کے طور پر حمایت اس ہسپانوی وزیر کے لیے فیصلہ کن اہمیت کی حامل ہو سکتی ہے۔ اس طرح یورو گروپ کی طرف سے مالی بچت کی ان پالیسیوں پر عمل درآمد کو ممکنہ طور پر یقینی بنایا جا سکے گا، جن کے تسلسل کی جرمنی کی طرف سے یورپی یونین کی سطح پر بھرپور حمایت کی جاتی ہے۔

جرمن چانسلر میرکل اور ہسپانوی وزیر اعظم راخوئے انتہائی حد تک قرضوں کے شکار ملک اسپین کو مالیاتی حوالے سے مستحکم بنانے میں ایک دوسرے کے اتحادی رہے ہیں۔ اسی لیے اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں ان دونوں رہنماؤں نے زور دے کر کہا کہ اقتصادی اصلاحات اور مالی بچت کی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رہنا چاہیے کیونکہ طویل المدتی بنیادوں پر اقتصادی کارکردگی میں بہتری کو اسی طرح یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر شمال مغربی اسپین میں اپنے آبائی شہر سانتیاگو دے کومپوسٹیلا میں انگیلا میرکل کے ساتھ مل کر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ماریانو راخوئے نے کہا، ’’بجٹ میں خسارے اور ریاستی قرضوں کی شرح کو ہر حال میں مناسب حدود کے اندر ہی رہنا چاہیے۔ اقتصادی ڈھانچے کی اصلاحات کبھی کبھی بہت مشکل ثابت ہوتی ہیں۔ کبھی کبھی ان کی وضاحت کرنا بھی ایک پیچیدہ ذمے داری ثابت ہوتا ہے۔ لیکن یہی اقدامات کسی بھی معیشت کی مقابلے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں اور یوں روزگار اور مالی خوشحالی کی مجموعی صورت حال بہتر ہوتی ہے۔‘‘

ماریانو راخوئے کے نکتہء نظر کی تائید کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے کہا کہ وہ ہسپانوی وزیر اعظم کی اس سوچ سے اتفاق کرتی ہیں کہ کسی بھی اقتصادی بحران سے بجٹ میں بچت اور اصلاحات کے ذریعے ہی نکلا جا سکتا ہے۔

یورپی یونین خاص کر یورو زون میں مالیاتی بچت کی سیاست کی گزشتہ کچھ عرصے سے جرمنی اور اسپین کے برعکس فرانس کی طرف سے کچھ مخالفت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ فرانسیسی وزیر اقتصادیات آرنو مونٹے بورگ نے ابھی حال ہی میں یورو زون کی سطح پر جرمنی کی طرف سے مالی بچت کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہہ دیا تھا کہ اس سلسلے میں پیرس جرمنی کے دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔

اس پس منظر میں فرانسیسی صدر اولانڈ نے کل پیر کے روز ملکی حکومت کو برطرف کرتے ہوئے وزیر اعظم مانوئل والس کو نئی حکومت کی تشکیل کا حکم دے دیا تھا۔ فرانسیسی مرکزی بینک نے اسی مہینے خبردار کیا تھا کہ ملکی معیشت جمود کا شکار ہوتی جا رہی ہے اور صدر اولانڈ کے لیے اپنے اس وعدے کو سچ کر دکھانے کی کوئی امید نہیں کہ 2014ء میں فرانسیسی معیشت کم از کم ایک فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔