1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین میں مکھی کُش ادویات کے استعمال پر پابندی

30 اپریل 2018

یورپی یونین نے تین ایسی کیڑے مار ادویات کے استعمال پر پابندی کی توسیع کر دی ہے، جو شہد کی مکھیوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اس طرح اب ان ادویات کو یورپ بھر میں کہیں بھی کھلی فضا میں استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/2wuuw
Aktion der Umweltorganisation Avaaz in Brüssel
تصویر: AFP/Getty Images

اس حوالے سے ماہرین کے ایک پینل، جس میں یورپی یونین کی تمام 28 رکن ریاستوں کے نمائندے موجود تھے، نے جمعے کے روز تین کیڑے مار ادویات پر پابندی کو توسیع دینے کے حق میں ووٹ دیا۔ ان ادویات کے بارے میں ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ شہد کی مکھیوں کی آبادی میں کمی کی وجہ بن رہی ہیں۔

شہد کی مکھیوں کی موت روکنے کے لیے مائیکرو سینسرز کا استعمال

ارضیاتی تنزلی، انسانی بیماریوں میں اضافہ

عقل کو حیراں کر دینے والے شہد کے چھتے کی تعمیر

یورپی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’رکن ریاستوں کے نمائندوں نے یورپی کمیشن کے اس منصوبے کو منظور کر لیا ہے، جس کے تحت تین کیڑے مار کیمیائی مادوں کے استعمال پر پابندی برقرار رکھی جائے گی۔ سائنسی تحقیق نے بتایا ہے کہ کھلی فضا میں ان کا استعمال شہد کی مکھیوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہا ہے۔‘‘

اس بین کے مطابق جرمن کمپنی بائر کی تیار کردہ امیڈالوپریڈ، بائر جاپانی کمپنی ٹیکڈا کیمیکل انڈسٹریز کی کلوتھیانیڈِن اور سوئس کمپنی سینگینٹا کی تھیامیتھوکسم کو یورپ بھر میں کسی بھی کھلے مقام پر استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔

پابندی سے متعلق یورپی یونین کے بیان کے مطابق، ’’کھلی فضا میں ان ادویات کے استعمال پر مکمل پابندی ہو گی، جب کہ یہ ادویات صرف اور صرف مستقبل میں گرین ہاؤس ماحول کی حامل بند جگہوں پر تجرباتی مقاصد کے لیے استعمال ہو پائیں گی، جہاں شہد کی مکھیوں کا احتمال نہ ہو۔‘‘

یہ تینوں ادویات ایسے پیسٹیسائٹس ہیں، جو نیکوٹین سے متعلق کیمیائی مواد سے بنتی ہیں اور گزشتہ بیس برسوں سے زراعت کے شعبے میں استعمال ہو رہی ہیں۔ دیگر ادویات چھڑکاؤ کے بعد پودے کی جڑ کی جانب چکی جاتی ہیں تاہم یہ تینوں کیمیائی مادے پودے میں جذب ہو جاتی ہیں اور حملہ آور جراثیم کو ہلاک کر دیتے ہیں، تاہم ان کا شہد کی مکھیوں سمیت حشرات پر بھی نہایت مضر ہوتا ہے۔

رواں برسی فروری میں یورپی ادارہ برائے فوڈ سیفٹی نے کہا تھا کہ ان ادویات کا استعمال شہد کی مکھیوں کے لیے ’سنجیدہ نوعیت کے خطرات‘ کا حامل ہے۔