1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن کا جہاز ایران میں گر کر تباہ، 173 افراد ہلاک

8 جنوری 2020

یوکرائن ایئرلائنز کا ایک طیارہ آج بدھ کو تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے سے پرواز کرنے کے فوراً بعد ہی حادثے کا شکار ہوگیا اور اس پر سوار تمام 173 افراد ہلاک ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/3VsAO
Iran Ukrainisches Passagierflugzeug nahe Teheran abgestürzt
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Nasiri

ایران کی سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ یوکرائن انٹرنیشنل ایئرلائنز کا بوئنگ 737 طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے پرواز کرتے ہی ہوائی اڈے کے نزدیک گر گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔

یوکرائن کی وزارت خارجہ نے طیارے کے عملہ اور تمام مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

ایران کی ہلال احمر تنظیم نے بھی اس طیارہ حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس پر سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلال احمر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس جہاز پر 173 افراد سوار تھے۔ ابتدا میں ایرانی خبر رساں ایجنسی نے بتایا تھا کہ طیارہ پر 180 افراد سوار تھے۔

ایرانی ایمرجنسی سروس کے سربراہ پیرحسین قلی بند نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا، ”آگ اتنی شدید تھی کہ ہم کسی طرح کابچاؤ نہیں کرسکے...  ہم نے حادثے کی جگہ پر 22 ایمبولینس،چار بس ایمبولینس اور ایک ہیلی کاپٹر لگا رکھے تھے۔"

Iran Ukrainisches Passagierflugzeug nahe Teheran abgestürzt
یوکرائن کی وزارت خارجہ نے طیارے کے عملہ اور تمام مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Nasiri

ایران کی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے ترجمان رضا ظفر زادہ نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ طیارہ پر 170مسافر سوار تھے۔

فضائی سروس پر نگاہ رکھنے والے ادارہ فلائٹ راڈار 24 کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی پرواز پی ایس 752 تھی اور یہ یوکرائن کے دارالحکومت کییف کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ حادثہ پراند اور شہریار کے درمیان ہوا۔

Ukraine International
یوکرائن انٹرنیشنل ایئرلائنز کا بوئنگ 737 طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے پرواز کرتے ہی گر گیا۔تصویر: picture-alliance/M.Mainka

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، ”طیارہ کییف کی پرواز پرتھا... اور اس پر مسافر اور عملہ کے 180افراد سوار تھے۔"

دریں اثنا طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے کہا کہ اسے ایران میں طیار ہ حادثہ کا شکار ہونے کی اطلاع میڈیا سے ملی ہے اور وہ مزید معلومات یکجا کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ اس طیارہ حادثہ سے چند گھنٹے قبل ہی ایران نے عراق میں امریکی فورسز کے دو فوجی ٹھکانوں پر بیلیسٹک میزائلوں سے حملے کیے تھے۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ج ا / ا ب ا ( ڈی پی اے، روئٹرز)