1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 ’یہ کیسی آزادی ہے ؟‘

بینش جاوید
9 اپریل 2018

پشاور میں پشتون تحفظ موومنٹ کے ایک بڑے اجتماع میں منظور پشتین سمیت اس تحریک کے کئی رہنماؤں نے گمشدہ افراد کی واپسی اور پشتون کمیونٹی کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں کی روک تھام کا مطالبہ کیا۔

https://p.dw.com/p/2vi2Y
Pakistan Peschawar Demonstration Pashtun Movement
تصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی بے پناہ تصاویر نے ظاہر کیا کہ یہ تحریک گزشتہ روز پشاور میں کافی افراد کو جمع کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ پاکستان کے انگریزی اخبار ڈان نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق،’’ خیبر پختونخواہ اور فاٹا سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے پشاور کی رنگ روڈ کے قریب ایک بڑے جلسے میں شرکت کی جہاں انہوں نے دا سنگ آزادی دا  (یہ کیسی آزادی ہے) کے نعرے لگائے۔

Pakistan Peschawar Demonstration Pashtun Movement
منظور پشتین نے اس جلسے سے خطاب کیاتصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے تحریک کے رہنما منظور پشتین نے کہا،’’ ہم صرف ظالموں کے خلاف ہیں، ہم اپنی قوم کے ’ایجنٹ‘ ہیں۔‘‘  اس جسلے میں شریک کئی افراد نے سوشل میڈیا پر بے تحاشہ تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کیں۔ سماجی کارکن اور اس موومنٹ کا حصہ گلالئی اسماعیل نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لکھا،’’ پشتون لانگ مارچ کا شمار سب سے بڑے سیاسی جلسوں میں ہوتا ہے۔ یہ خالصتاً عام لوگوں کی تحریک ہے جسے پاکستان کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے مکمل طور پر سینسر کر دیا ہے۔‘‘

’حکومت گمشدہ افراد کی جلد بازیابی ممکن بنائے‘

پاکستان میں گمشدہ افرادکا مسئلہ تمام صوبوں تک پھیل گیا

Pakistan Peschawar Demonstration Pashtun Movement
اس جلسے میں  ایسی خواتین اور مرد بھی شامل تھے جنہوں نے اپنے گمشدہ بچوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Sajjad

واضح رہے کہ سیاسی مبصرین کی رائے میں پاکستان کے مرکزی نیوز چینلز نے پشتون تحفظ موومنٹ پر رپورٹنگ نہیں کی۔ اس حوالے سے پاکستانی صحافی امبر رحیم شمسی نے ایک ٹویٹ میں لکھا،’’پشاور میں پشتون لانگ مارچ کو نظر انداز کر کے پاکستانی میڈیا نے تاریخ کو غلط مرتب کرنے کی کوشش کی ہے۔ جہاں مقامی ٹی وی چینلز فیل ہوئے ہیں وہیں بین الاقوامی میڈیا ور سوشل میڈیا اس خلا کو پر کر رہا ہے۔‘‘

Pakistan Peschawar Demonstration Pashtun Movement
سیاسی مبصرین کی رائے میں پاکستان کے مرکزی نیوز چینلز نے پشتون تحفظ موومنٹ پر رپورٹنگ نہیں کیتصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

اس جلسے میں  ایسی خواتین اور مرد بھی شامل تھے جنہوں نے اپنے گمشدہ بچوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ گلا لئی نے چند ایسی خواتین کی تصاویر اپنے فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے لکھا،’’ مائیں اپنے ان بچوں کی تصویریں لے کر جلسے میں آئیں تھی جو ان سے اس ریاست نے چرائے ہیں، یہ گمشدہ بیٹوں کی تصویریں نہیں ہیں، گمشدہ تو تب ہوتے کہ اگر معلوم نہ ہوتا، یہ بیٹے تو ریاست کے معلوم اداروں نے اپنا کاروبار چلانے کے لیے ان ماؤں سے چرائے ہیں-‘‘

Pakistan Peschawar Demonstration Pashtun Movement
یہ تحریک گزشتہ روز پشاور میں کافی افراد کو جمع کرنے میں کامیاب ہو گئی تھیتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Sajjad

پشتون تحفظ موومنٹ پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے لکھا،’’ پشتون تحفظ موومنٹ نے ایک اور زبردست مظاہرہ کیا ہے۔ آپ بے شک ان کی تمام باتوں سے اتفاق نہ کریں لیکن ان کی بات سنیں تو صحیح۔ اگر پاکستان کا مرکزی دھارا نوجوان پاکستانیوں کی باتوں کو نظر انداز کرے گا تو وہ دیوار سے لگنے پر مجبور ہو جائیں گے۔‘‘