1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سولر امپلس ٹو‘ نے امریکا کا چکر مکمل کر لیا

عاطف بلوچ11 جون 2016

شمسی توانائی سے پرواز کرنے والے انسان بردار ہوائی جہاز ’سولر املپس ٹو‘ نے امریکا کا سفر مکمل کر لیا ہے۔ ہفتے کے دن اس جہاز نے مجسمہ آزادی کے اوپر سے اڑتے ہوئے نیو یارک شہر میں لینڈ کیا۔

https://p.dw.com/p/1J4rh
USA New York Solar Impulse 2 fliegt über Freiheitsstatue
شمسی توانائی سے پرواز کرنے والے انسان بردار ہوائی جہاز ’سولر املپس ٹو‘ نے امریکا کا سفر مکمل کر لیا ہےتصویر: picture-alliance/Solar Impulse/Rezo//J. Revillard

’سولر امپلس ٹو‘ کے بنانے والے ماہرین کا منصوبہ ہے کہ وہ اس جہاز سے دنیا بھر کا چکر مکمل کریں گے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ شمسی توانائی سے چلنے والا یہ جہاز متبادل توانائی کے استعمال کے فروغ میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔

گزشتہ رات یہ جہاز امریکا میں اپنا مقررہ سفر مکمل کرتے ہوئے نیو یارک کے جان ایف کینیڈی ہوائی اڈے پر پہنچا۔ اس جہاز نے گزشتہ روز ہی پینسلوانیا سے علی الصبح چار بجے اپنی پرواز شروع کی تھی۔ پانچ گھنٹے طویل پرواز کے دوران اس جہاز نے نیو یارک شہر کے گرد چکر مکمل کرتے ہوئے مجسمہ آزادی کے اوپر بھی پرواز کی۔

اس جہاز کو بنانے والے ماہرین نے اپنی ویب سائٹ پر اس پرواز کو ایک کامیابی قرار دیتے ہوئے شائع کیا، ’’نیویارک شہر میں پرواز کرنا انتہائی خوشی کی بات ہے۔‘‘ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ جہاز دنیا کے گرد چکر لگانے میں کامیاب ہو جائے گا۔

اس منصوبے کے معاون بانی آندرے بورش برگ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اس جہاز نے مجسمہ آزادی کے اوپر پرواز کرتے ہوئے دنیا کے گرد چکر لگانے کے سلسلے میں اپنے 14ویں مرحلے کو مکمل کر لیا ہے۔

سوئس ماہرین کی ٹیم کے اس منصوبے کا بنیادی مقصد متبادل توانائی سے چلنے والی ٹیکنالوجی کا فروغ ہے۔ اس جہاز نے پہلی پرواز مارچ سن 2015 میں ابوظہبی میں بھری تھی۔ دنیا کے گرد چکر مکمل کرتے ہوئے اس جہاز کی آخری منزل ابوظہبی ہی ہو گی۔

گزشتہ برس نو مارچ کو اس جہاز نے پہلے مرحلے میں ابوظہبی سے مسقط پرواز کی تھی، جس کا دورانیہ تیرہ گھنٹے اور ایک منٹ تھا۔ اگلے ہی دن دوسرے مرحلے میں اس جہاز نے مسقط سے بھارتی شہر احمد آباد تک اڑان بھری تھی۔

USA New York Solar Impulse 2 fliegt über Freiheitsstatue
ہفتے کے دن اس جہاز نے مجسمہ آزادی کے اوپر سے اڑتے ہوئے نیو یارک شہر میں لینڈ کیاتصویر: picture-alliance/Solar Impulse/Rezo//J. Revillard

تیسرے مرحلے میں اٹھارہ مارچ کو یہ جہاز احمد آباد سے وارانسی کے لیے اڑا جبکہ اسی دن شمسی توانائی سے چلنے والا یہ جہاز میانمار روانہ ہوا۔ پھر اس جہاز نے چین اور جاپان کا سفر کیا اور بعد ازاں امریکا پہنچا۔ گیارہ جون سن 2016 کو اس جہاز نے اپنی تازہ ترین پرواز میں امریکا کا چکر مکمل کیا۔

ایک نشست والے تجرباتی ایئر کرافٹ ’سولر امپلس ٹو‘ کے پروں کا پھیلاؤ 72 میٹر ہے۔ یہ پھیلاؤ ایک جمبو جیٹ کے پروں سے بھی زیادہ بنتا ہے۔ اس کا وزن محض 2.3 ٹن ہے جو تقریبا ایک کار کے برابر ہے۔ اس جہاز پر 17,200 سولر سیل نصب ہیں جو اس کے پروں والے چار انجنوں کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید