1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایبولا کے انسداد کے لیے نئی ویکسین

عابد حسین11 ستمبر 2014

ایک امریکی کمپنی نے مغربی افریقہ میں پھیلنے والے متعدی مرض ایبولا کے وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ایک ویکسین تیار کی ہے۔ اس ویکسین کے تجربات بندروں پر کیے جا رہے ہیں اور نتائج مثبت سامنے آئے ہیں

https://p.dw.com/p/1DB4A
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Van Nespen

نئی ویکسین کے حوالے سے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کے انسداد کے لیے اب تک جتنی بھی مدافعتی ادویات تیار کی گئی ہیں، اُن کے مقابلے میں یہ امکاناً زیادہ مفید اور مؤثر ثابت ہو گی۔ نئی دوا کے تجربات اِن دنوں بندروں پر کیے جا رہے ہیں۔ نئی دوا جانسن اینڈ جانسن اور نیو لنک جنیٹِکس کے میڈیکل ریسرچرز کی مشترکہ کوششوں سے تیار کی گئی ہے۔ رواں برس مارچ سے مغربی افریقہ کے چند ملکوں میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ سے دو ہزار سے زائد انسان موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

Ebola in Liberia
ایبولا کی وبا کے بعد مغربی افریقہ کے شہر اور قصبے ویران ہوتے جا رہے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/A. Jallanzo

گلیکسو اسمتھ کلائن کی ویکسین کے تجربات بندروں کے بجائے رضاکاروں پر کیے جا رہے ہیں لیکن اِس دوا سے کوئی بھی شخص ایبولا وائرس سے ایک مختصر مدت تک کے لیے ہی بچ سکتا ہے۔ یہ مدت پانچ ہفتے کے لگ بھگ خیال کی گئی ہے۔ اگر جانسن اینڈ جانسن اور نیو لنک جنیٹِکس کی مدافعتی دوا متعارف کروائی جاتی ہے تو جو بھی شخص اِس ویکسین کو لگوائے گا وہ دس ماہ تک ایبولا وائرس کے حملے سے بچنے کی پوزیشن میں ہو گا۔ معالجین کے خیال میں تمام دوا ساز اداروں کو ایسی ویکسین کی تیاری پر سوچ مرتکز کرنا ہو گی جس سے مدافعتی دورانیہ طویل سے طویل تر ہو سکے۔

اس نئی ویکسین سے متعلق ریسرچ رپورٹ نیچر میڈیسن میگزین میں شائع ہوئی ہے۔ لیبارٹری میں رکھے گئے بندروں میں اِس دوا کا مدافعتی پیریڈ دس مہینے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انسانوں پر اِس ویکسین کے تجربات اگلے برس کے اوائل میں شروع کیے جائیں گے۔ ایبولا وائرس کے لیے ایک تیسری تجرباتی ویکسین کینیڈا کی پبلک ہیلتھ ایجنسی کی نگرانی میں تیار کی جا رہی ہے۔ اِس ویکسین کے تجربات رواں برس خزاں میں رضا کاروں پر شروع کیے جائیں گے۔

Ebola in Liberia 09.09.2014
مغربی افریقی ملک لائبیریا میں ایبولا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/A. Jallanzo

طبی محققین اِس پر بھی تجربات کر رہے ہیں کہ آیا تیار کردہ ویکسین کی دوہری خوراک کا فائدہ بھی دوگنا ہو سکتا ہے۔ اس مناسبت سے نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے الرجی و متعدی امراض کی ایک ٹیم نینسی سولیوان کی قیادت میں تحقیق کر رہی ہے۔ نینسی سولیوان کے خیال میں ویکسین کی ڈبل خوراک دو مختلف طبی ضروریات کے لیے مؤثر عمل انگیز ثابت ہو سکتی ہے، ایک مدافعت کے لیے اور دوسرے طویل المدتی بچاؤ کے لیے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے الرجی و متعدی امراض کے ریسرچر ڈاکٹر انتھونی کے خیال میں ویکسین کی دوہری خوراک اُس شخص کے لیے یقینی طور پر مفید ہو سکتی ہے جو ایبولا سے متاثرہ علاقے میں کام کرنے کے لیے جانا چاہتا ہے۔

دوا ساز ادارہ گلیکسو اسمتھ کلائن بھی اپنے رضاکاروں پر ویکسین کی ڈبل خوراک استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ جانسن اینڈ جانسن کے ترجمان ڈینئل ڈی شرائیور کا کہنا ہے کہ ڈبل ڈوز کے پرائم بُوسٹ سے جہاں ایبولا وائرس کے خلاف حفاظتی دیوار مضبوط ہو جاتی ہے وہاں یہ ایک طویل عرصے تک انسانی جسم کو مححفوظ رکھتی ہے۔ ٹیکساس یونیورسٹی کی میڈیکل برانچ کے ریسرچر تھامس گائزبیرٹ کہتے ہیں کہ انسانوں کو ایک سنگل ویکسین کی ضرورت ہے جو پوری کمیونٹی کوایبولا وبا کے پھوٹنے کی صورت میں فوری طور پر بچاؤ مہیا کر سکے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید