1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان، مشرف، عباسی، ستار، سبھی مسترد

شمشیر حیدر اے پی
19 جون 2018

پاکستان میں آئندہ عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا چکے ہیں۔ اب ریٹرنگ آفیسرز ان کاغذات کا جائزہ لے کر انہیں منظور یا مسترد کر رہے ہیں۔ اب تک پرویز مشرف اور عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جا چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2zqYB
Pakistan Opposition protestiert gegen regierung in Lahore
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS/R. Sajid Hussain

مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریٹرنگ آفیسرز نے مختلف حلقوں سے سابق فوجی آمر پرویز مشرف، مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت کئی اہم سیاسی رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے ہیں۔

قومی اسمبلی کے لیے اسلام آباد کے حلقہ این اے 53 کے ریٹرنگ آفیسر نے تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو ’نامکمل‘ قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا۔

اس حلقے سے پاکستانی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کی جماعت ’پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی‘ کے رہنما عبدالواحد بلوچ اور پی ٹی آئی کی سابق رکن عائشہ گلالئی نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ خان پاکستانی آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورے نہیں اترتے۔ تاہم ریٹرنگ آفیسر نے یہ اعتراض قبول نہیں کیا۔

دوسری جانب لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جا چکے ہیں۔

قومی اسمبلی کی نشست کے لیے ایک ہی امیدوار کے کاغذات نامزدگی ایک حلقے سے منظور اور دوسرے سے مسترد کیے جانے کے فیصلے پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین مختلف اور متضاد آرا کا اظہار کر رہے ہیں۔

اسلام آباد کے حلقہ این اے ترپن سے عمران خان کے علاوہ سابق ملکی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی کی سابق رکن عائشہ گلالئی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما اور سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف نے چترال سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 1 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔ تاہم الیکشن کمیشن نے آج انیس جون بروز منگل انہیں مسترد کر دیا۔

علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 سے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے۔

یہ سیاست دان ریٹرنگ آفیسرز کے فیصلوں کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید