1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'حکومت کے لیے قدامت پسند ہی کافی ہیں‘

8 جولائی 2019

جرمن پارلیمان کے اسپیکر وولفگانگ شوئبلے نے کہا ہے کہ اگر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی مخلوط حکومت کا ساتھ چھوڑ بھی دے تو بھی چانسلر انگیلا میرکل کی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/3Lkwz
Frankreich |  Wolfgang Schaueble | deutsch-französische Parlamentsversammlung in Paris
تصویر: Reuters/B. Tessier

سابق وزیر خزانہ اور پارلیمان کے موجودہ اسپیکر وولفگانگ شوئبلے کے مطابق،'' اگر ایس پی ڈی اپنی داخلی  مشاورت کے بعد پارلیمانی مدت ختم ہونے سے قبل ہی مخلوط حکومت کا ساتھ چھوڑ بھی دے تو اس صورت میں بھی یونین جماعتیں تنہا ہی کاروبار حکومت چلا سکتی ہیں۔‘‘شوئبلے نے یہ بات روزنامہ بلڈ سے بات کرتے ہوئے کی۔

70 Jahre Grundgesetz -  Frank-Walter Steinmeier, Elke Buedenbender, Wolfgang Schaeuble, Daniel Guenther,  Andreas Vosskuhle und Angela Merkel vor dem Schloss Bellevue
تصویر: Getty Images/AFP/O. Andersen

جرمنی کی مخلوط حکومت چانسلر میرکل کی قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی(سی ڈی یو )، صوبہ باویریا میں ان کی ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین ( سی ایس یو ) اور سوشل ڈیموکریکٹ پارٹی ( ایس پی ڈی) پر مشتمل ہے۔

عوامی جائزوں میں دوسری عالمی جنگ کے بعد ایس پی ڈی کی مقبولیت اپنی نچلی ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ حکومت کا حصہ بننے کے فیصلے پر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے حامی منقسم رائے رکھتے ہیں۔ساتھ ہی کئی حلقوں کا خیال ہے کہ ایس پی ڈی کو مزید دو برسوں تک حکومت کا ساتھ نہیں دینا چاہیے۔ جرمنی میں نئے پارلیمانی انتخابات 2021ء میں ہونا طے ہیں۔

Deutschland Wolfgang Schäuble bei der Jahres-Pk Zoll zur Bilanz 2013
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

وولفگانگ شوئبلے نے قدامت پسندوں اور بائیں بازو کی سوشل ڈیموکریٹس کے اتحاد پر کہا کہ اتنے بڑے اتحاد لازمی طور پر نہیں بلکہ صرف مخصوص حالات میں ہی ہونے چاہیں، '' گرینڈ کولیشن کو دس برس سے زائد ہو گئے ہیں اور ظاہر ہے یہ بہت زیادہ ہے‘‘۔

شوئبلے کا یہ بیان حکومتی حلقوں کی بے اطمینانی اور بے چینی کو عیاں کر رہا ہے۔ ایس پی ڈی کے حمایتوں کی ایک مخصوص تعداد کا خیال ہے کہ اس جماعت کو فوری طور پر حزب اختلاف کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس طرح یا تو قدامت پسندوں کی اقلیتی حکومت ہو گی یا نیا حکومت اتحاد بننے کا اور یا پھر قبل از وقت انتخابات کرائے جائیں گے۔

انگیلا میرکل نے چوتھی مرتبہ چانسلر کا حلف اٹھا لیا

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں